’اتنا خوف پچھلے ستر برسوں میں نہیں دیکھا ‘
میں وزیر اعظم ہند سے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ وہ خصوصی اختیارات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں ورنہ حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں
لازوال ڈیسک
سرینگرمرکز ی حکومت پر وادی کشمیر میں نفسیاتی جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر نے کہاکہ اگر مرکز نے ریاست کو حاصل خصوصی اختیارات کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی تو اس کے بھیانک نتائج سامنے آئینگے۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے ستر برسوں میں ایسا کھبی بھی نہیں ہوا جب یاتریوں اور سیاحوں کو گاڑیوں میں بھر کر واپس اپنے اپنے گھروں کی اور روانہ کیا گیا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم ہند سے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہاکہ وہ ایسا کوئی فیصلہ نہ لے جس سے یہاں کے حالات درہم برہم ہو سکے۔ اپنی رہائش گاہ واقع گپکار میں عجلت میں بلائی گئی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ وادی کے لوگ اس وقت خوفزدہ ہے ، لوگ گھبرائے ہوئے ہیں تاہم حکومت خاموش تماشائی بن گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سیاحوں اور یاتریوں کو فوری طورپر کشمیر خالی کرنے کے احکامات صادر کئے جو اس بات کی عکاسی ہے کہ حکومت کچھ کرنے والی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جتنا خوف اس وقت وادی میں ہے اتنا پچھلے ستر برسوں میں نہیں دیکھا گیا ۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کی گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم ہند نریندر مودی سے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہاکہ وہ کشمیر کوحاصل خصوصی اختیارات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرئے کیونکہ اسے یہاں کے حالات مزید بگڑ جائینگے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست ہے تاہم جس طرح سے یہاں کے آئینی اختیارات کو ختم کرنے کی سازشیں رچائی جارہی اُس کی نظیر ملنا مشکل ہے۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ جو لوگ کشمیریت ، جمہوریت اور انسانیت کی باتیں کر رہے ہیں انہوں نے اس قسم کی ہوا کیوں چلائی ، کیوں وادی کشمیر میں خوف اور ڈر کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔ سابق وزیرا علیٰ کے مطابق گلمرگ اور دوسرے سیاحتی مقامات سے جبراً سیاحوں کو ہوٹلوں سے نکال کر اپنے اپنے ریاستوں میں پہنچایا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر حکومت نے سیکورٹی ایڈوائرزی جاری کی کہ وادی میں مقیم سیاح اور یاتری واپس چلے جائے میں مودی صاحت سے سوال کرنا چاہتی ہوں کہ کشمیر کے لوگ کہاں جائینگے۔ کیا کشمیر کے لوگ بھارت کے شہری نہیں ہے اُنہیں غیر کیوں سمجھا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاکھوں کی تعداد میں یہاں پر پہلے سے ہی فوج تعینات ہے مزید اہلکاروں کی تعیناتی کا کیا مقصد ہے حکومت اس ضمن میں اپنی پوزیشن واضح کرئے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ وادی کشمیر کے لوگوں نے اتنی قربانیاں دی ہیں ہر کسی علاقے میں نوجوانوں کے قبرستان آباد ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے تشخص اور خصوصی اختیارات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے نوجوانوں نے شہادیتیں دی ہیں، یتیموں اور بیواﺅں کی ٹولیاں یہاں پر آباد ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ یہاں کے نوجوانوں نے کشمیر کاز کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر بھارت کی مرکزی ح کومت نے کشمیریوں کے ساتھ زیادتی کی تو اس کے بھیانک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔