دفعہ 35Aاور 370ریاست کی شناخت ہے اور اس کے ساتھ چھیڑچھاڑ ناقابلِ برداشت ہے

0
0

ریاست میں ایمرجنسی جیسے حالات ،تمام سیاسی پارٹیاں متحد ہو کر ریاست کی شناخت کا دفاع کرئے : مولانا حنیف رضا
عمرارشدملک
راجوری : تحریک علمائے اہلسنت راجوری کا اجلاس مرکزی عید گاہ میں صدر تنظیم مولانا محمد حنیف رضا کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں ضلع بھر سے تحریک علمائے اہلسنت سے وابستہ علمائے کرام نے شرکت کی ۔تفصیلات کے مطابق تحریک علمائے اہلسنت راجوری ہر مہینے اجلاس منعقد کرتی ہے جس میں علمائے کرام کے مسائل پر غور غوص کیا جاتا ہے اور ساتھ میں ریاست کے حالات پر بھی تبادلہ خیال کرتے ہیں ۔ وہیں اس موقع پر علمائے کرام نے اپنے اپنے علاقہ کے مسائل سامنے رکھے اور اس کے علاوہ علمائے کرام نے اپنے ذاتی مسائل بھی پیش کئے جس کے بعد ان تمام مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ ضلع انتظامیہ اور اوقاف انتظامیہ تک ان مسائل کو پہنچایا جائے گا اور ان حل کے لئے تحریک جان لگا کر کام کرئے گی ۔ وہیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تحریک کے صدر مولانا محمد حنیف رضا نے کہا کہ تنظیم کے کسی بھی ارکن کو کوئی بھی تکلیف یا پریشانی ہوگی تو اس کے لئے ہمیں متحد ہوکر کام کرنا ہے اور تنظیم کی فلاح سے ہی ہماری کامیابی ہے کیونکہ تحریک علمائے اہلسنت کا قیام ہی علمائے کرام کی فلاح کے لئے کیا گیا ہے اس لئے ہم سب کو مل کر اس تنظیم کو مضبوط کرنا ہے اور آئند ہ ایک یا دو ماہ میں مولا علی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس کے لئے ہمیں آج سے ہی محنت شروع کرنی ہے تاکہ مولا علی کانفرنس بڑئے پیمانے پر کامیاب ہوسکے ۔اس دوران انہوں نے ریاست کے موجودہ حالات پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج بیرون ریاست طاقتیں جموں کشمیر کی شناخت کو مٹانے کے لئے منصوبہ بند سازش کررہے ہیں جس سے ہماری پہچان کو زک پہنچے گا اور ڈیموگرافی کو تبدیل کیا جائے گا کیونکہ جب ریاست کو حاصل خصوصی درجہ کو ہٹا دیا جائے گا تو اس وقت یہاں کی آبادی کو بھی تبدیل کیا جائے گا جو کہ ریاست کے مفاد میں نہیں ہے اور آج کے حالات دیکھے تو ریاست میں ایمرجنسی جیسے حالات نظر آئے گے اور ایسے وقت میں تحریک علمائے اہلسنت راجوری ریاست کی مقامی تنظیموں اور لیڈروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ سیاسی مفاد کو ایک طرف رکھ کر ریاست کی شناخت اور پہچان کو برقرار رکھنے کے لئے متحد ہوجائے اور ریاست کی دفاع کے لئے سرگرم ہوجائے۔ مولانا حنیف نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مودی حکومت تک ہمارئے پیغام کو پہنچا دئے ہم امن پسند ہے ہمیں امن کے ساتھ رہنے دو ں اور ریاستی شناخت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں ۔اس موقع پر تحریک کے چیر من مولانا مروت حسین ،نائب چیرمین سید شاہ حسین ، مولانا عبدالقیوم ،مولانا حنیف ،حافظ صدیق ،مولانا عبدالرزاق ،مولانا شوکت رضا،قاری محمد معظم علی خان ،مولانا سید ابرار حسین شاہ ،تحریک غوث کے صدر تعظیم ڈار ،سماجی کارکن اقبال شاہ، سید وقار شاہ، اور سینئر صحافی اور نوجوان لیڈر عمرارشدملک نے بھی خطاب کیا ۔ وہیں اس دوران تحریک کے سرپرست اعلیٰ وخطیب مسجد عمر راجوری مولانا محمد یونس قادری نے کہا کہ آج ریاست اور خاص طور میں وادی کشمیر کے حالات سے اندازا لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت حالات کس طرف جارہے ہیں لیکن حکومت ہند امن مذاکرات کے بجائے آگ میں تیل کا کام کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آضافی فورسز کو تعینات کرنے سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا اس لئے حکومت کو چاہیے کہ وہ موحول کو پُرامن بنانے میں اپنا رول ادا کرئے ۔ انہوں نے دفعہ 35Aاور 370کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی شناخت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہم برداشت نہیں کرئے گے کیونکہ یہ ہماری نسلوں کا مستقبل ہے اور اس کے لئے ہمارے بزرگوں نے بھی قربانیاں پیش کی تھی اور اب اس کے دفاع کے لئے ہم بھی قربان ہونے کے لئے تیار ہیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا