باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے شعبئہ حیوانات کے تحت

0
0

”حشرات الارض:مسائل اورمواقع“موضوع پر دوروزہ قومی سیمنار
لازوال ڈیسک
جموں //بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری (جموں وکشمیر)میں شعبئہ حیوانات کے تحت دوروزہ قومی سیمی نار کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع تھا”حشرات الارض: مسائل اور مواقع“پورے دس بجے اس سیمی نار کا افتتاحی پروگرام یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں تلاوت کلام پاک سے شروع کیا گیا ۔مختار علیمی نے تلاوت کے فرائض انجام دیے ۔نیشنل مشن ان ہمالین اسٹڈیز ،آب وہوا،جنگلات اور ماحولیاتی وزارت کے علاوہ سائنس اور انجیئرنگ ریسرچ بورڈ نئی دہلی کے مالی اشتراک نے اس قومی سیمی نار کو کا میاب بنانے میں کلیدی رول ادا کیا ۔تلاوت کلام پاک کے بعد یونیورسٹی کا ترانہ فلمی انداز میں پیش کیا گیا جسے سُن کر ناظرین وسامعین بہت محظوظ ہوئے ۔تقریبا190ریسرچ اسکالروں ،پرفیسروں ،سائنس دانوں نے اس دوروزہ قومی سیمی نار میں شرکت کی اور اپنے اپنے سائنسی انکشافات کو پیش کیا ۔ملک کے مختلف تعلیمی اور سائنسی اداروں سے آئے مہمانان گرامی کی شمولیت سے یہ سیمی نار کافی معلوماتی اور تاریخی حیثیت اختیار کرگیا ۔پروفیسر اقبال پرویز ڈین آف اکیڈمک افیرس کہ جو شعبئہ حیوانات کے ڈین بھی ہیں نے پُر اثر انداز میں شعبئہ حیوانات میں بہتر کار کردگی کا ایک مفصل جائزہ پیش کیا ۔صدر شعبہ ءحیوانات جناب ڈاکٹر علی اصغر شاہ نے شعبے میں ہورہی سائنسی تحقیق اور مختلف سائنسی پروجیکٹوں کا ایک خاکہ پڑھ کر سُنایا اور یہ بتایا کہ شعبے کے تمام اساتذہ اپنے کام اور فرائض کی ادائیگی میں نہایت مخلص اور فعال ہیں ۔ڈاکٹر اشفاق احمد زری رجسٹرار بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی نے اپنی تقریر میں حشرات الارض کی زمین پر اہمیت وافادیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ کیڑے مکوڑے ہماری زندگی کا ایک حصہ ہیں ۔اُنھوںنے ملک کے مختلف کونوں سے تشریف لائے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ شیر کشمیر ایگری کلچرل یونیورسٹی جموں سے تشریف لائے پروفیسر ڈی پی ابرول ڈین مہمان ذی و قارکے طور پر موجود تھے۔ اُنھوں نے ا س بات پر زور دیا کہ کیڑے مکوڑوں نے آج تک ہماری ماحولیاتی زندگی کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنا رول نبھایا ہے اور اگر یہ مخلوق ختم ہوگئی تو کئی مہلک بیماریاں جنم لے سکتی ہیں ۔لہذا ان کا تحفظ ضروری ہے ۔اس دوروزہ قومی سیمی نار میں اسلامک سائنس اینڈ ٹکنالوجی یونیورسٹی اونتی پورہ(کشمیر) کے وائس چانسلر پروفیسر مشتاق احمد صدیقی صاحب مہمان خصوصی کے طور پر موجودرہے ۔انھوں نے اپنے خطبے میں اس بات پر زور دیا کہ میڈیکل سائنس میں حشرات الارض ایک نمایاں اور حیران کُن کردار ادا کرتے ہیں ۔اس لیے کیڑے مکوڑوں کی اہمیت وافادیت سے انکار ممکن نہیں ۔بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید مسرت صاحب نے اپنے صدارتی خطبے میں شعبئہ حیوانات کی بہتر کار کردگی کو سراہا ۔انھوں نے صدر شعبہ اور دیگر اساتذہ خاص کر ڈاکٹر سجاد پرے کی بھی تعریف کی کہ جنھوں نے بڑی محنت ولگن سے اس سیمی نار کو منعقد کروانے میں اپنااپنا رول نبھایا ۔پروفیسرجاوید مسرت نے حشرات الارض کو بطور ایک مضمون پڑ ھانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس میں زیادہ سے زیادہ تحقیقی کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر سجاد پرے نے اس دوروزہ قومی سیمی نار کے منعقد کروانے کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہد کی مکھیوں کی طرح بے شمار کیڑے مکوڑے ہمارے لیے نہایت فائدہ مند ہیں ۔آخر پر ڈاکٹر سالم ریشی نے شکریے کی رسم ادا کی ۔اس دوروزہ قومی سیمی نار کے دوران ایک محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا جس کی نظامت کے فرائض اعجاز علی خان نے انجام دیے ۔ساحل مہرا نے ڈوگری ،ار دو اور پنجابی میں اپنی گلو کاری کے جوہر دکھائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا