’سبق دکھایاہوتاآج یہ نوبت نہ آتی‘
یواین آئی
جموںجموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں پیر کے روز راشٹریہ بجرنگ دل کے درجنوں کارکنوں نے انجینئر رشید کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے ان کے پتلے کو نذر آتش کیا۔احتجاجی ‘انجینئر رشید ہائے ہائے، جہاں ہوئے قربان مکھرجی، وہ کشمیر ہمارا ہے’، جیسے نعرے لگارہے تھے۔بتادیں کہ سابق رکن اسمبلی انجینئر رشید کا جموں کشمیر کے آخری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کے بارے میں ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔احتجاج کے بیچ بجرنگ دل کے ایک لیڈر راکیش بجرنگی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘کچھ دنوں سے انجینئر رشید کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں وہ مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف باتیں کرتا ہے اور انہیں ریپسٹ اور قاتل قرار دیتا ہے اور ڈوگروں کے اوپر بھی ریپسٹ اور قاتل ہونے کا الزام عائد کرتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ جموں کی شان ہیں اور ڈوگرہ سماج ان کے جنم دن پر سرکاری تعطیل کے اعلان کا مطالبہ لگاتار کررہا ہے۔راکیش نے کہا کہ انجینئر نے ایسی باتیں کرکے ڈوگروں کے وقار کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے۔موصوف لیڈر نے کہا کہ اگر انجینئر رشید کو ایم ایل اے ہوسٹل میں بیف پارٹی دینے کے دن ہی سبق سکھایا گیا ہوتا تو آج یہ دن دیکھنے کو نہیں ملتا۔انہوں نے کہا: ‘یہ وہی انجینئر رشید ہے جنہوں نے ایم ایل اے ہوسٹل کے اندر بھاجپا سرکار میں بیف پارٹی دی تھی اور بھاجپا کے ایم ایل اے دیکھتے رہے، اگر اسی وقت ایم ایل اے ہوسٹل میں ہی انہیں سبق سکھا یا گیا ہوتا تو آج اس کی نوبت نہیں آتی’۔مہاراجہ ہری سنگھ کے جنم دن پر جموں میونسپل کارپوریشن کی طرف سے تعطیل کی قرارداد منظور کرنے کے حوالے سے راکیش نے کہا: ‘میں جموں میونسپل کارپوریشن اور کارپوریٹر نروتم شرما کو مبارک باد پیش کرتا ہوں لیکن بی جی پی کی سرکار اس موقع پر چھٹی کا اعلان کرنے میں ناکام ہوئی ہے’۔ نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے راکیش نے کہا: ‘شیخ عبداللہ کوں تھے کہ ان کے جنم دن پر سرکاری تعطیل ہے’۔انہوں نے کہا کہ اب ان لوگوں (کشمیر کے مین اسٹریم لیڈروں) کو لگتا ہے کہ ان کے دن ختم ہونے والے ہیں اس لئے بوکھلاہٹ کا شکار ہوئے ہیں، پہلے سرکاریں ان کی تھی اور یہ اسی لئے من مانیاں کرتے تھے۔کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی سو کمپنیوں کی اضافی تعیناتی کے حوالے سے راکیش نے کہا: ‘یاتو یہاں الیکشن ہوں گے اور کشمیر میں لیڈروں پر اپنے ہی لوگ پتھر مار رہے ہیں، یا تو 35 اے کے خاتمے کا وقت آیا ہے اس لئے دس ہزار سیکورٹی اہلکاروں کی اضافی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے’۔انہوں نے کہا کہ سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بوکھلاہٹ کے شکار ہوئے ہیں اس لئے الگ الگ بیانات دے رہے ہیں۔راکیش نے جموں کے لوگوں کو ڈاکٹر شاہ فیصل کی پارٹی سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ‘میں جموں کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شاہ فیصل کی پارٹی کے ساتھ نہ جڑیں کیونکہ انجینئر رشید اور شاہ فیصل کی پارٹی کا الائنس ہے، یہ ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں، جو لوگ ان کی پارٹی کے ساتھ جڑیں گے وہ مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف ہیں’۔انہوں نے مزید کہا کہ گورنر کو اس بات کا جواب دینا پڑے گا کہ قومی ترنگے کے بارے میں دوہرا قانون کیوں ہے۔