گمراہ نوجوانوں کو تشدد کا راستہ چھوڑ کر مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہئیے :سنہا
لفٹینٹ گورنر نے یو ٹی بھر کے اسکولوں میں منعقدہ 153 ویں گاندھی جینتی کی ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات کے اختتام پر شرکت کی
لازوال ڈیسک
سرینگر ؍؍لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے آج محکمہ سکول ایجوکیشن کے زیر اہتمام مہاتما گاندھی کی 153 ویں یومِ پیدائش کے موقع پر یو ٹی بھر کے اسکولوں میں منعقد ہونے والی ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات کے فائنل میں شرکت کی ۔ شانتی یاترا جو 7 دستمبر کو اننت ناگ اور جموں سے تقریبات کے ایک حصے کے طور پر شروع ہوئی تھی آج ایس کے آئی سی سی میں اختتام پذیر ہوئی ۔ اس موقع پر لفٹینٹ گورنر نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری جی کو بھی ان کی یومِ پیدائش پر یاد کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ 1947 میں جب ملک اندھیرے میں تھا ، باپو جی کو کشمیر میں امید کی کرن نظر آئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سماج کے ہر طبقے کو بلا امتیاز بااختیار بنانے کے باپو کے خوابوں کے جموں و کشمیر کی تعمیر کیلئے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مہذب معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے سچائی اور عدم تشدد باپو کے حقیقی طاقتور آلات تھے ۔انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ باپو کی لازوال تعلیمات کو اپنائیں اور قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں ۔لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ گمراہ نوجوانوں کو تشدد کا راستہ چھوڑ کر مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہئیے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے دنیا کو بدلنے کاراستہ دکھایا اور یہ تبدیلی ہر فرد سے شروع ہونی چاہئیے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ آئیے ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ گاندھی جی کے خیالات اور ایک قوم کی حکمت ہمارے تنوع کو تقویت بخشے اور ہماری کثیر ثقافت کو مضبوط کرے ۔ ہمیں گرام سوراج اور ہماری قدیم اقدار میں جُڑی جدید تعلیم کے خواب کو حاصل کرنے کیلئے ان کے نظریات پر عمل کرنا چاہئیے ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کی ذمہ داری ہونی چاہئیے کہ وہ باپو کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں تا کہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا جا سکے جو ترقی پسند ، خوشحال ہو اور ایک مضبوط اور آتم نربھر بھارت کی تعمیر میں تعاون کرے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ وہ تمام لوگ جو گاندھی جی کی پسندیدہ دعاؤں کی سیاست کر رہے ہیں انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کے نظریات پوری انسانیت سے تعلق رکھتے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں ملک ’ سب کا ساتھ ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس اور سب کا پریاس ‘ کے منتر پر کام کر رہا ہے اور دنیا کو ’ واسودیوکٹمبکم ‘ اور ’ ایکم ست وپرا بہودھا ورانتی ‘ کے پیغام کو پھیلا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باپو کے ادرشوں پر عمل کرتے ہوئے ہم دیہات کو آتم نربھر بنانے کیلئے تین درجے پنچائتی راج اداروں کو مضبوط کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دور دراز علاقوں میں بے مثال ترقی ہو رہی ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ تعلیم ایک اور اہم پہلو جس پر ہم لگن اور عزم کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔ ہم پیشہ وارانہ تربیت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور سکولوں کو ماڈل تعلیمی مراکز کے طور پر ترقی دے رہے ہیں ۔ ہماری توجہ بچوں میں سائنسی مزاج اور تجسس کو پروان چڑھانے پر ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر تمام شعبوں میں بے مثال ترقی کر رہا ہے ۔ آئین کی طرف سے دئیے گئے حقوق محروم طبقے اور قبائلی برادری کو فراہم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسانوں ، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں پیش رفت کی ہے ۔ بعد ازاں لفٹینٹ گورنر نے طلبہ اور تعلیمی اداروں کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے مہینہ طویل گاندھی جینتی تقریبات کے دوران مضمون نویسی ، تقریری مقابلہ اور کوئز مقابلوں سمیت مختلف سرگرمیوں اور مقابلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے نامور سائنسدان پروفیسر گوتم دیسراجو کی کتاب ’’ بھارت : انڈیا 2.0 ‘‘ کا بھی اجراء کیا اور ہندوستان کے آئین اور تہذیبی وژن پر روشنی ڈالنے کیلئے مصنف کی تعریف کی ۔ لفٹینٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بٹھناگر نے گاندھی جینتی کے مہینے تک چلنے والی تقریبات کے کامیاب انعقاد کیلئے اسکولی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے محکموں کے اساتذہ اور طلبہ کی کوششوں کی ستائش کی ۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ مہاتما گاندھی سچائی اور عدم تشدد کا ایک زندہ نظریہ ہے اور اس نے جے اینڈ کے :2.0 بنانے کے مقصد سے متاثر کیا جس میں کسی بھی قسم کے خوف ، بدعنوانی ، منشیات کے استعمال اور تشدد کیلئے کوئی جگہ نہیں ہو گی ۔ مشہور گاندھیائی اور چئیر پرسن سوراج پیٹھ ٹرسٹ ایس راجیو وورا نے سماج کی برائیوں کے خلاف مہاتما گاندھی کی قیادت میں چلائی جانے والی تحریکوں پر بات کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ممتاز سائنسدان اور مصنف پروفیسر گوتم آر دیسراجو نے اپنی کتاب کے موضوع اور مواد کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے ہندوستان کو مزید خوشحال اور عالمی طاقت بنانے کے اقدام کا بھی ذکر کیا ۔ این اے اے سی گریڈنگ ایوارڈ پورے یو ٹی بھر کے کالجوں کو پیش کئے گئے اس کے علاوہ سوچھ ودھیالیہ ایوارڈ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسکولوں کو دیا گیا ۔ یو ٹی کے تعلیمی اداروں میں 153 ویں گاندھی جینتی کی ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات پر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی ۔ اس موقع پر پدم شری ایس پی ورما ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زراعت مسٹر اتل ڈولو ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ مسٹر آر کے گوئل ، پرنسپل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ مسٹر روہت کنسل ، پرنسپل سیکرٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ مسٹر الوک کمار ، ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے ، اے ڈی جی پی کشمیر مسٹر وجے کمار ، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز ، اعلیٰ حکام کے علاوہ اسکولوں اور کالجوں کے پرنسپلز ، اساتذہ اور طلبہ ، ممتاز شہری موجود تھے ۔