خصوصی پوزیشن کیخلاف سازشوں کا متحد ہ طور پر مقابلہ کیا جائےگا

0
0

جموں، کشمیر اور لداخ کی یکساں ترقی اور بھائی چارے کو قائم رکھنا این سی کا بنیادی اصول: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
کے این ایس

سرینگرنیشنل کانفرنس کے صدر اور نومنتخب رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ریاست کی وحدت، انفرادیت، کشمیریت اور تینوں خطوں کی یکساں ترقی کے ساتھ ساتھ صدیوں پرانے بھائی چارے کو قائم و دائم رکھنے کو نیشنل کانفرنس کے بنیادی اصولوں میں شامل قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن کے خلاف ہر سو سازشوں کا جال بھنا جارہا ہے لہٰذا ایسے میں ان مذموم سازشوں کا متحدہ طور پر مقابلہ کیا جائےگا۔ نیشنل کانفرنس کے صدر اور نومنتخب رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کو اپنی رہائش گاہ پر ریاست کے تینوں خطوں سے آئے ہوئے پارٹی لیڈران، عہدیداراں ، کارکنان اور معزز شہریوں کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کی وحدت، انفرادیت، کشمیریت اور تینوں خطوں کی یکساں ترقی کیساتھ ساتھ صدیوں کا بھائی چارہ قائم و دائم رکھنے کو پارٹی کا بنیادی اصول قرار دیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے اس اصول پر ماضی میں بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں اور مستقبل میں بھی اس پر کاربند رہے گی۔اس موقعے پر پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران محمد شفیع اوڑی، عبدالرحیم راتھر، چودھری محمد رمضان، رکن پارلیمان محمد اکبر لون اور جسٹس حسنین مسعودی کے علاوہ کئی سرکردہ لیڈران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکز کے ساتھ ہمارے رشتوں کی بنیاد دفعہ370 اور 35اے پر قائم ہے اور جو مہاراجہ ہری سنگھ کے دستاویزی الحاق میں قرارپایا گیا تھا۔ان شرائط کے تحت جموں وکشمیر کے پشتینی باشندوں کے علاوہ یہاں کوئی بھی زمین خرید نہیں سکتا، یہاں کی سرکاری نوکریاں، وضائف اور سکالر شپ صرف مقامی اُمیدوار ہی حاصل کرسکتے ہیں اور یہاں کی دانشگاہوں، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں صرف یہاں کے طلباءو طالبات ہی داخلہ حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر ان دفعات کیساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو نہ صرف باہری ریاستوں میں لوگ یہاں زمین خرید سکتے ہیں بلکہ یہاں نوکریاں حاصل کرنے کے اہل ہوجائیں گے۔ ریاست کے باہر کے طلباءو طالبات کیلئے یہاں کی یونیورسٹیوں، کالجوں اور دیگر دانشگاہوں میں داخلہ حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوجائے گی اور ایسے میں مقامی نوجوانوں کیلئے نہ تو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دستیاب رہیں گے اور نہ ہی نوکریاں حاصل کرنے کے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان دفعات کا دفاع کرنے ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو متحد ہوکر لڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ان دفعات کو ختم کرنے کی باتیں کرتے ہیں وہ ملک کی سالمیت اور آزادی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔کشمیرنیوز سروس کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اُمید ظاہر کی کہ نئی لی میں قائم نئی حکومت کشمیریوں کے ساتھ انصاف کریگی اور آئین ہند کے تحت کشمیریوں کو حاصل حقوق کی بحالی کیلئے اقدامات کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم ریاست میں مکمل امن و امان کی بحالی اور حالات کی بہتری چاہتے ہیں اور اس کیلئے ایک عوامی منتخبہ حکومت کا ہونا لازمی ہے اور اس کیلئے بنا دیر کئے اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد فوراً سے پیش تر ہونا چاہئے۔ ایک عوامی حکومت ہی یہاں کے لوگوں کے مسائل ومشکلات حل کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کے نظام کو پٹری پر لاسکتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا