مودی حکومت سے امیدیں وابستہ ،گوجری کو آٹھویں شیڈول میںشامل کیا جائے:ڈاکٹرجاویدراہی
لازوال ڈیسک
جموں مودی حکومت سے امیدوں کی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں آباد گجر طبقہ نے امید جتائی ہے کہ گوجری زبان کو آٹھویں شیڈول میں شامل کیا جائے گا ۔واضح رہے طبقہ کے ممبران نے یہاں ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فاﺅنڈیشن کے بینر تلے منعقدہ ایک پروگرام میں ان باتوں کا اظہار کیا اور کہا کہ تقریباً بیس لاکھ لوگ گوجری بولنے والے ہیں لہذا گوجری زبان کی جانب خصوصی توجہ دی جائے۔معروف گجر اسکالر ڈاکٹر جاوید راہی کی قیادت میں منعقدہ اس پروگرام میں گوجری زبان کے مصنفین، فنکار اور کئی معززین شامل ہوئے ۔وہیںڈاکٹر جاوید راہی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گوجری شمال مغربی ریاستوں کی سب سے بڑی بولی ہے اور اسے ہماچل پردیش، ہریانہ، اتراکھنڈ، پنجاب، یوپی، راجستھان، اورگجرات میں بولا جاتا ہے جبکہ ریاست جموں و کشمیر میں لاکھوں باشندگان گوجری بولنے والے ہیں ۔اس موقع پر شرکاءنے کہا کہ ہندوستانی ریاستوں میںثقافتی زبان کے طور پر گوجری کا اثر دن بدن بڑھ رہا ہے اورگوجری میں سینکڑوں کتابیں شائع ہو چکی ہیں لہذا اس زبان کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل کیا جانا چاہئے ۔گوجری زبان اور ثقافت کے اعتقاد اور ترقی کے سلسلے میں ایک کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ۔اس موقع پر عبدالکریم، اشتیاق مصباح، جنید دلدار،عارف محمد،اسلم بہلوٹ، خادم خاکی دیگران شامل تھے۔