سیکورٹی فورسز اور قدرتی آفات ایجنسیوں کو مدد ملے گی
یواین آئی
شریھرکوٹاہندوستانی خلائی ریسرچ تنظیم (اسرو) نے بدھ کو لانچ وہیکل پی ایس ایل وی-سی46 سے زمین کی نگرانی کرنے والے رڈار امیجنگ سیٹلائٹ آر آئی ایس ٹی۔ 2 بی کا کامیاب تجربہ کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ زمین کی نگرانی کرنے والے اس سیٹلائٹ کا تجربہ لانچ وہیکل پی ایس ایل وی-سی46کے ذریعہ یہاں سے قریب 80 کلو میٹر دور شر¸ ھری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز سے سے بدھ کی صبح پانچ بجکر 30 منٹ کیا گیا ۔داغنے کے 15 منٹ 25 سیکنڈ کے 615 کلی گرام وزنی آر آئی ایس ٹی ۔2 بی کو خط مساوات سے 37 ڈگری جھکا¶ کے ساتھ 556 کلومیٹر کے مدار میں کامیابی کے ساتھ نصب کردیا گیا۔ داغنے کی 25 گھنٹوں کی الٹی گنتی شری ہری کوٹا میں منگل کہ صبح چار بجکر 30 منٹ پر شروع ہوگئی تھی۔آر آئی ایس ٹی ۔2بی کے کامیاب تجربہ کے اسرو کے چیرمین ڈاکٹر کے شیون نے مشن کے بعد سائنسدانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا، “ مجھے یہ کہتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی ہے کہ پی ایس ایل وی-سی 46، ری سیٹ -2 بی سیٹلائٹ کو 556 کلومیٹر کی اونچائی پر مخصوص مدار میں 37 ڈگری جھکا¶ پر نصب کردیا ہے ۔ہندوستانی خلائی ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے چیرمین ڈاکٹر کے شیون نے بدھ کو کہا کہ لانچ وہیکل پی ایس ایل وی سی 46 سے کامیابی کے ساتھ لانچ ہونے والے اور زمین کی نگرانی کرنے والے رڈار امیجنگ سیٹلائٹ ری سیٹ -2 بی میں کئی خصوصیات ہیں۔انہوں نے کہا، “یہ مشن اس معنی میں اہمیت رکھتا ہے کہ پی ایس ایل وی نے خلائی جگہ میں 50 ٹن لے جانے کے ریکارڈ کوپار کیا ہے ۔یہ اب تک 350 مصنوعی سیارہ کو مدار نصب کیا ہے جن میں سے 47 قومی مصنوعی سیارے ہیں اور باقی طلبائکے لیے اور غیر ملکی مصنوعی سیارے ہیں۔ڈاکٹر شیون نے کہا کہ ری سیٹ -2 بی سیٹلائٹ ایک مصنوعی رڈار (ایس اے آر )سے لیس ہے جو زمین کی نگرانی کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔300 کلو گرام آر آئی ایس ٹی۔ 2 کو(ری سیٹ بی) اسرو کے آرآئی ایس ٹ¸ پروگرام کا چوتھا مرحلہ ہے اور اس کا استعمال اسٹریٹجک نگرانی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لئے کیا جائے گا۔ یہ سیٹلائٹ ایک فعال ایس اے آر (مصنوعی رڈار) سے لیس ہے ۔بادل چھائے رہنے یا اندھیرے میں ‘ریگولر’ ریموٹ-سینسنگ یاآپٹیکل امیجنگ سیٹلائٹ زمین پر چھپے اشیاءکا پتہ نہیں لگا پاتا ہے جبکہ ایک فعال سینسر ‘ایس اے آر’ سے لیس یہ مصنوعی سیارہ دن ہو یا رات، بارش یا بادل چھائے رہنے کے دوران بھی خلا سے خاص طریقے سے زمین کی نگرانی کرسکتا ہے ۔ڈاکٹر شیون نے کہا کہ سبھی موسم میں کام کرنے والے اس سیٹلائٹ کی یہ خصوصیت اسے سیکورٹی دستوں اور آفات میں راحت ایجنسیوں کے لئے خصوصی بنا دیتی ہے ۔300 کلو گرام آر آئی ایس ٹی۔ 2 کو(ری سیٹ بی) اسرو کے آرآئی ایس ٹ¸ پروگرام کا چوتھا مرحلہ ہے اور اس کا استعمال اسٹریٹجک نگرانی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لئے کیا جائے گا۔ یہ سیٹلائٹ ایک فعال ایس اے آر (مصنوعی رڈار) سے لیس ہے ۔بادل چھائے رہنے یا اندھیرے میں ‘ریگولر’ ریموٹ-سینسنگ یاآپٹیکل امیجنگ سیٹلائٹ زمین پر چھپے اشیاءکا پتہ نہیں لگا پاتا ہے جبکہ ایک فعال سینسر ‘ایس اے آر’ سے لیس یہ مصنوعی سیارہ دن ہو یا رات، بارش یا بادل چھائے رہنے کے دوران بھی خلا سے خاص طریقے سے زمین کی نگرانی کرسکتا ہے ۔سبھی موسم میں کام کرنے والے اس سیٹلائٹ کی یہ خصوصیت اسے سیکورٹی دستوں اور آفات میں راحت ایجنسیوں کے لئے خصوصی بنا دیتی ہے ۔یہ سیٹلائٹ زراعت، جنگلات اور آفات کے انتظام کے میدان میں ایک بڑی کامیابی ہے ۔خلا سے زمین کی نگرانی کی صلاحیت کو مزید فروغ دینے کے لئے ، ہندوستانی خلائی ایجنسی مستقبل قریب میں کم از کم چھ مصنوعی سیارے اور ایسے ہی سیٹلائٹ بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔