حبلیس ای کامرس نامی کمپنی خطہ پیرپنچال کی عوام کے کروڑوں روپے کےساتھ فرار

0
0

کون ہے اس کاذمہ دار؟’لازوال ‘نے دسمبر 2018میں بے نقاب کیا تھا لیکن انتظامیہ اور پولیس نے نظراندازکیا
عمرارشدملک
راجوری // خطہ پیر پنچال کے مینڈھر میں” حبلیس ای کامرس” نامی کمپنی نے اگست 2018میں پیسے دوگنے کرنے کی اسکیم شروع کی جو کہ مینڈھر تک ہی نہیں بلکہ ضلع پونچھ کے دیگر علاقوں اور راجوری تک بھی پہنچی۔تفصیلات کے مطابق” حبلیس ای کامرس ”نے 2018اگست میں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مینڈھر میں دفتر کھولا اور لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے مختلف مقامات پر جانکاری کیمپ بھی منعقد کئے تاکہ لوگ بڑی تعداد میں حبلیس میں اپنے پیسے جمع کروائے اور کمپنی اپنے مشن میں کامیاب بھی رہی کیونکہ مینڈھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے پیسے حبلیس میں جمع کروائے یہاں تک سرنکوٹ اور پونچھ کے لوگوں نے بھی اس کمپنی میں پیسے لگانا شروع کردیا تاکہ 15سے 20دنوں میں پیسے دوگنے حاصل ہوسکے ۔ وہیں پھر راجوری میں بھی نومبر کے آخری ہفتے تک حبلیس ای کامرس کا دفتر کھول گیاتھا جس میں مینڈھر اور راجوری کے مقامی نوجوان بطور ملازم تھے یہاں تک کچھ ہائی پروفائل فیملیوں کے نوجوان اس فریبی کمپنی کے حصہ دار کی حیثیت سے سرگرم تھے ۔ اس میں کوئی شک کی بات نہیں ہے کہ بغیر کسی سیاسی اور اعلیٰ آفیسران کی مدد کے اس قسم کی فریب کمپنی کھولی نہیں جاسکتی اس لئے اعلیٰ سطح جانج ہونی چاہیے جس میں غیر ریاستی آئی ائے ایس آفیسرتعینات کیا جائے جو اس جانج کی صدارت کرئے کیونکہ صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والے آفیسران کی نظروں کے سامنے فریب کاروبار چلتا رہا اور کسی نے بھی کوئی کاروائی نہیں کی بلکہ” لازوال اخبار ” نے 29دسمبرکو حبلیس نامی کمپنی کی طرف سے پیسے دوگنے کرنے والی خبر کو شائع کیا تھا لیکن اس کے بعد بھی کمپنی کا دفتر مینڈھر میں جاری رہا جبکہ راجوری میں حبلیس کے دفتر کو پولیس نے بند کردیا جس کے بعد حبلیس کمپنی کے حصہ داروں میں بوکھلاہٹ پیدا ہوگئی اور ایک دن اچانک راجوری میں دفتر چلنے والے اور لوگوں سے پیسے جمع کرنے والے سب فرار ہوگے اور آج تک وہ اپنے گھروں میں بھی واپس نہیں لوٹے ۔لازوال اخبار میں سب سے پہلے اس کمپنی کو بے نقاب کیا تھا اور مینڈھر میں انتظامیہ نے کچھ نہیں کیا اس کا مطلب صاف ہے کہ مینڈھر میں سرکاری آفیسران کی مدد سے ہی حبلیس نامی کمپنی نے لوگوں کے کروڑوں روپے فریب کاری سے جمع کئے اور پھر موقع دیکھ کر فرار ہوگے اس میں کون ذمہ دار ہے اور کون حصہ دار اعلیٰ سطح انکو ائیری سے ہی معلوم ہوسکتا ہے کیونکہ لوگوں کے کروڑوں روپے کا مسئلہ ہے اس لئے ریاستی گورنر کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دیں جو اس کی جانچ کرئے اور پولیس کو بھی الرٹ کرئے تاکہ تمام فرار مجرموں کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکے اور لوگوں کو ان کے پیسے مل سکے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا