جنگجومخالف آپریشنوں میں شدت

0
0

دو مختلف علاقوں میں تصادم، 4 جنگجو ہلاک
یواین آئی

سرینگر وادی کشمیر میں ہفتہ کے روز دو مختلف علاقوں میں ہونے والے تصادموں میں 4 جنگجو مارے گئے۔ یہ تصادم جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پنزگام اونتی پورہ اور شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ہتھ لنگو سوپور میں وقوع پذیر ہوئے۔اگرچہ جنوبی ضلع اننت ناگ کے دہرونہ نامی گاﺅں میں بھی جنگجوﺅں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم یہاں سے جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ریاستی پولیس کے مطابق ضلع پلوامہ کے پنزگام اونتی پورہ میں مارے گئے تینوں جنگجو ‘حزب المجاہدین’ کے ساتھ وابستہ تھے۔ پولیس نے ان کی شناخت شوکت ڈار ساکنہ پنز گام اونتی پورہ، عرفان وار ساکنہ واڈورہ پائین سوپور اور مظفر شیخ ساکنہ ٹہاب پلوامہ کے بطور ظاہر کی ہے۔ضلع بارہمولہ کے ہتھ لنگو سوپور میں مارے گئے جنگجو کی شناخت وسیم احمد نائیک ولد عبدالغنی نائیک ساکنہ بارسو اونتی پورہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وسیم مبینہ طور پر رواں برس مارچ میں روپوش ہوکر جنگجوﺅں کی صفوں میں شامل ہوگیا تھا۔سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پلوامہ کے پنزگام اونتی پورہ میں جنگجوﺅں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فورسز نے مذکورہ علاقہ میں ہفتہ کی علی الصبح کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا جس میں تین جنگجو مارے گئے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تصادم کی جگہ سے ابتدائی طور دو جنگجوﺅں کی لاشیں برآمد کی گئیں تاہم بعد ازاں ملبے سے ایک اور جنگجو کی لاش برآمد کی گئی جس سے مہلوک جنگجو¶ں کی تعداد بڑھ کر تین ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ تصادم کی جگہ سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔اس دوران شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ہتھ لنگو سوپور میں ہفتہ کو دوپہر کے وقت ایک مختصر تصادم ہوا جس میں ایک جنگجو مارا گیا۔ فورسز نے علاقہ میں جنگجوﺅں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر پلوامہ، اننت ناگ اور بارہمولہ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ اس کے علاوہ ریلوے حکام نے سری نگر اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان براستہ جنوبی کشمیر چلنے والی ریل سروس کو معطل کردیا ہے۔ یہ سروس جمعہ کو مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر وادی بھر میں بند تھی۔اس دوران ریاستی پولیس کی طرف سے پنزگام اونتی پورہ میں ہوئے تصادم کے حوالے سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ طور پر سنیچر اعلیٰ الصبح پنزگام اونتی پورہ علاقے میں چھپے بیٹھے جنگجوﺅں کی تلاش کا کام شدومد سے شروع کیا۔ چنانچہ اسی دوران جنگجوﺅں نے حفاظتی حصار کو اگر چہ توڑنے کی کوشش کی تاہم سلامتی عملے نے اُن کی اس کوشش کو ناکام بنایا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں تین جنگجو جن کی شناخت شوکت ڈار ساکنہ پنز گام اونتی پورہ، عرفان وار ساکنہ واڈورہ پائین سوپور اور مظفر شیخ ساکنہ ٹہاب پلوامہ کے بطور ہوئی ہے ہلاک ہوئے۔بیان میں کہا گیا ‘پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک جنگجو کالعدم تنظیم حزب کے ساتھ وابستہ تھے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے۔ مذکورہ جنگجوﺅں کے خلاف متعدد ایف آئی آر بھی درج ہیں’۔پولیس بیان میں دعویٰ کیا گیا ‘پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک جنگجو شوکت ڈار کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں بھی پیش پیش تھا۔ مذکورہ جنگجو اُس گروپ کا حصہ تھا جس نے سال 2018 میں فوجی اہلکار اورنگ زیب کا قتل کیا تھا۔ شوکت ڈار نامی جنگجو نے گزشتہ سال پولیس اہلکار عاقب وگے کو بھی جاں بحق کیا۔ اُس کے خلاف کئی ایف آئی آر بھی درج ہیں’۔بیان میں کہا گیا ‘عرفان وار نامی مہلوک جنگجو علاقے میں سیکورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں ملوث رہ چکا ہے اور اُس کے خلاف بھی کئی مقدمات درج ہیں۔ اسی طرح جھڑپ کے دوران مارا گیا جنگجو مظفر احمد بھی کئی تخریبی سرگرمیوں کا حصہ رہ چکا ہے اور اُس کے خلاف بھی کئی کیس رجسٹر ہے’۔بیان میں کہا گیا ‘جائے جھڑپ پر سیکورٹی فورسز نے اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا۔ مہلوک شدت پسند وں کی دیگر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی بھی جانچ پڑتال ہو رہی ہے۔ برآمد کئے گئے قابلِ اعتراض مواد کو قانونی جانچ کے لئے روانہ کیا گیا ہے۔ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز اور پولیس کو کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا’۔بیان میں مزید کہا گیا ‘پولیس کی جانب سے مقامی لوگوں کو اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جائے جھڑپ کی اور رخ کرنے سے اجتناب کریں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ تصادم کی جگہ ایسی کوئی ممکنہ بارودی شئے پھٹنے سے رہ گئی ہو اور جس کی زد میں آکر کسی کو کوئی گزند پہنچے اسی لئے لوگوں سے التماس ہے کہ وہ تب تک انکاونٹر کی جگہ جانے سے خود کو دور رکھیں جب تک پولیس اور دیگرسلامتی اداروں کی طرف سے اس جگہ کو صاف و پاک قرار نہ دیا جائے’۔ریاستی پولیس نے ہتھ لنگو سوپور میں ہوئے تصادم کے حوالے ایک بیان میں کہا ‘شمالی کشمیر کے ہتھ لنگو سوپور علاقے میں جنگجوﺅں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے اس علاقے کو اپنے محاصرے میں لے کر اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے گھر گھر تلاشی کارروائی کا آغاز کیا تو اسی دوران خود کو سلامتی عملے کے گھیرے میں پا کر جنگجوﺅں نے اندھا دھند گولیاں برسا کر فرار ہونے کی بھر پور سعی کی تاہم حفاظتی عملے کی کارگر حکمت عملی نے اُنہیں فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ کچھ عرصہ تک جارنے والی اس جھڑپ میں ایک جنگجو ہلاک ہوا’۔بیان میں کہا گیا ‘جائے جھڑپ پر سیکورٹی فورسز نے مہلوک جنگجو کی لاش برآمد کرکے اُس کی شناخت اور تنظیمی وابستگی کے حوالے سے جانچ پڑتال شروع کی ہے۔ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیاگیا۔ علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز اور پولیس کو کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا