قطعات

0
0

نےاز جَیراجپُوری
٭
حےف ! صد حےف !! اے مےرے پےارے وطن
لاگی فِرقہ پرستوں کی تجھکو نظر
کیا کہے کیا لِکھے اب نےاز اےسے میں
رقص شعلوں کا ہے ہر طرف موم پر
٭
پوچھتا ہُوں مَیں سبھی سے اور خود سے بھی نےاز
سچ کو جُھوٹ اور جُھوٹ کو سچ ہم کہیں گے کب تلک
آئین و قانون اور جمہورےت کی لاش پر
خون کے آنسو یُوں ہی روتے رہیں گے کب تلک
٭
دال میں کچھ کالا ہے اےسا نہیں
دال میں سب کچھ ہی کالا کالا ہے
کہہ رہا ہے آج جو تم سے نےاز
وقت کل تم سب سے کہنے والا ہے
٭
جاں بلب جمہورےت ہے اور تماشائی ہیں ہم
اے وطن مےرے وطن کیا حال تےرا ہو گےا
آستےنوں سے لہو جِنکی ٹپکتا رہتا ہے
تےرے چاروں اور اُن لوگوں کا گھےرا ہو گےا
٭
سَر پِھرے ہیں ذہن و دِل کے کالے ہیں منحوس ہیں
جو بِچھاتے اوڑھتے نفرت ہیں اُن پر آختُھو
زہر جو فِرقہ پرستی کا اُگلتے ہیں نیاز
وقت خود بھےجے گا لعنت اُن پہ کہہ کر آختُھو
٭
جاگو گہری نےند سے اے نَوجوانو دےش کے
آنکھےں کھولو اور دیکھو دےش کا کیا حال ہے
موہنی سونے کی چِڑیا جاں بلب ہونے کو ہے
دھرم مذہب کی سیاست نے بِچھاےا جال ہے
٭
تانا شاہی جانب داری مَن مانی فِتنہ فساد
چل ریا ہے ہر نِطام اب بَد نِظامی کی طرف
آج کے حالات سے تو اےسا لگتا ہے نےاز
جا ریا ہے دےش اپنا پِھر غُلامی کی طرف
٭
جانے کیا اِس دےش کا اب ہونے والا ہے نےاز
بَد سے بَد تَر دِن بَدِن حالات ہوتے جاتے ہیں
ذہن و دِل میں وسوسے ہیں آنکھوں مین حےرانی ہے
اُجلے اُجلے دِن اندھےری رات ہوتے جاتی ہیں
٭
چہرے مہرے سے ہی یہ مکروہ آتے ہیں نظر
اِن سے اُمّید اچّھی سچّی باتوں کی بےکار ہے
بھےس میں اِنسانوں کے یہ بھےڑیئے ہیں اے نےاز
سَر پہ اِن لوگوں کے سینگوں کی جگہ دستار ہے
٭
زےرِ ترتےب اِک منعظّم طے شُدہ منصوبہ ہے
ہوتا رہتا ہے عمل اِس پر بڑی چالاکی سے
ہوشےار اہلِ وطن بےدار چوکنّا رہو
کر رہے کام اپنا بازی گر بڑی چالاکی سے
٭
نےاز جَیراجپُوری
Neyaz Jairajpuri M.A.,LL.M.(Alig)
Editor SHANDAR Monthly
67, Jalandhari
AZAMGARH – 276001 ( U.P.) INDIA
Mobile: +91 9935751213 / 9616747576
Email: [email protected]

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا