نعت اقدس

0
0

 

یہی ہے آرزوئے دل دیارِ مصطفے دیکھوں
فراغِ سبز گنبد میں قیامِ مجتبے دیکھوں

شعورِ چشم لائی ہے اٹھا کر ہحرِ ہجراں سے
درِ ایجاب پر پُرنم متاعِ التجا دیکھوں

اسے رستہ سُجھائیں گی فضائیں شہرِ آقا کی
کہاں تک آسمانوں میں بھٹکتی ہے دُعا دیکھوں

عقیدت کا ہے اپنا سلسلہ روضے کی جالی تک
ترستی آرزو ہے کب گلستان وفا دیکھوں

مُعطر زرّہ زرّہ اس قدر ہے شہرِ بطحا میں
کہاں سے عطر مل کے آگئی بادِ صبا دیکھوں

نگاہِ مضطرب اشکوں سے اپنے ہے وضو کرتی
معنبر ذکرِ جاناں خُلد مہکاتی ادا دیکھوں

اسی کا ہوں میں شیّدا جس کے دو عالم ہیں شیدائی
عجب ہے عشقِ شیّدا بھی کہ محبوبِ خدا دیکھوں

علی شیداّ
(نجدہ ون) نپورہ اسلام آباد کشمیر

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا