ملک میں 12 ہزار کسانوں نے خودکشی کی :پرینکا گاندھی

0
0

مودی اور شاہ زبان سے گاندھی’ دل سے گوڈسے کے پرستار:کانگریس
یواین آئی

مرزاپورکانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کو الزام لگایا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ پانچ سال کے دوران ملک میں 12000 کسانوں نے خود کشی کر لی۔محترمہ واڈرا نے اتر پردیش میں مرزا پور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار للی تیش پتی ترپاٹھی کے حق میں روڈ شو کے بعد لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے دوران کسانوں کا ہراساں کیا گیا اور انہیں ان کے پیداوارکی مناسب قیمت نہیں ادا کی گئی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں سے ان کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ان کی آمدنی بڑھنے کے بجائے پہلے کے مقابلے میں آدھی ہو گئی۔ انہیں وقت پر کھاد، بیج اور ضروری اشیاءنہیں ملتی ہے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم انتخابی مہم کے لئے ملک بھر جارہے ہیں لیکن انہوں نے کسانوں سے ملاقات نہیں کی ہے ۔ وہ اپنا سینہ 56 انچ کے ہونے کی بات کہتے ہیں لیکن ان میں کسانوں سے ملنے کی ہمت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ‘نیائے یوجنا ’لے کر آئی ہے جس سے لوگوں خاص طور پر غریبوں کو کافی فائدہ ہوگا۔دریں اثناءکانگریس نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو محب وطن قرار دینے اور اس سے اتفاق کرنے والے بی جے پی کے لیڈروں کے بیانات کو مجاہدین آزادی اور تاریخی شخصیات کے خلاف درپردہ جنگ قرا ردیتے ہوئے کہا کہ ان لیڈروں کے خلاف کارروائی نہیں کرکے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ زبان سے گاندھی اور دل سے گوڈسے کے پرستار ہیں۔کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مودی حکومت نے مجاہدین آزادی اور تاریخی شخصیات کے خلاف درپردہ جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔ روزنیامکھوٹا لگا کر مودی کا کوئی پرستا ر ہندوستان کی آتما ‘مہاتما’ کی توہین کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی سالمیت کے خلاف مودی حکومت کی گوریلا جنگ ہے ۔مسٹر سرجے والا نے بی جے پی لیڈر سادھوی پرگیا ٹھاکر کے گوڈسے کو محب وطن قرار دینے اور پھر مرکزی حکومت کے وزیر اننت کمار ہیگڑے کے ذریعہ ان کے خیالات کی تائید کرنے ’ مدھیہ پردیش بی جے پی میڈیا انچارج انل سومتر کے مہاتما گاندھی کو پاکستان کا ‘راشٹر پتا’ قراردینے اور بی جے پی کے لیڈر نلن کٹل کے گوڈسے کی تعریف کرنے اور ان تمام لوگوں کے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہیں کرنے سے ثابت ہوگیا ہے کہ مودی۔ شاہ کی جوڑی زبان سے گاندھی اور دل سے گوڈسے کے پرستا ر ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی تشدد اور متشدد ذہنیت کی نمائندگی کرتی ہے اور یہ پارٹی عدم تشدد ہندوستان کے بنیادی نظریات کے خلاف ایک سیاسی تنظیم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی اور شہ کو بتانا چاہئے کہ کیا مجاہدین آزادی کی توہین کرنا بی جے پی کی اصل طرز حیات ہے اور کیا بی جے پی قیادت اپنے ان لیڈروں کے خیالات سے متفق ہے ۔مسٹر سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی اگر ان لیڈروں کے بیانات سے متفق نہیں ہے تو مسٹر مودی اور مسٹر شاہ کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے اور مسٹر ہیگڑے کو وزیر کے عہدہ سے برخاست کرنا اور پرگیا ٹھاکر کی امیدواری واپس لینی چاہئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا