سانبہ میں اسکول بچے کے اغوا کا معاملہ حل، چھ ملزم گرفتار

0
0

ایک ملزم ابھی بھی فرار،ایک نے2ہزارروپے کیلئے اپنی دادی کاقتل کیاتھا
یواین آئی

سانبہ جموں کشمیر پولیس نے ضلع سانبہ کے بڑی برہمنا علاقے میں 6 مئی کو اغوا کئے گئے ایک کمسن طالب علم کے کیس کو حل کرتے ہوئے 6 اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا ہے۔بتادیں کہ آرمی اسکول کے پانچویں جماعت کے طالب علم انرودھ شرما کو 6 مئی کے روز نامعلوم افراد نے اُس وقت اغوا کیا تھا جب وہ اسکول سے گھر آرہا تھا۔تاہم بعد ازاں پولیس نے اغوا شدہ کمسن طالب علم کو 8 مئی کی صبح بڑی برہمنا سے باز یاب کیا تھا۔ اغوا کاروں نے بچے کے والد سے ایک کروڑ روپئے تاوان دینے کی مانگ کی تھی۔ایس ایس پی سانبہ ڈاکٹر کوشل شرما نے جمعہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران سکول بچے کی اغواکاری اور بعد ازاں اغواکاروں کی گرفتاری کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا ‘اس کیس کے دو پہلو تھے ایک پہلو یہ کہ اغوا شدہ بچے کو صحیح سلامت بازیاب کیا جائے اور دوسرا پہلو یہ کہ اغواروں کو گرفتار کرنا، یہ سات افراد پر مشتمل ایک گینگ ہے جس میں سے 6 ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ساتویں ملزم جو اس سازش کا ماسٹر مائنڈ ہے، کو بھی جلد ہی گرفتار کیا جائے گا’۔دریں اثنا ایک پولیس بیان میں گرفتار شدہ ملزموں کی شناخت بلبیر سنگھ عرف ویر ساکنہ بھنگرا ڈوڈہ، دھیرج سنگھ ساکنہ کنڈنی کشتواڑ، بلیتھ سنگھ عرف امرت ساکنہ گول رام بن، دھیرج سنگھ ساکنہ متل ادھم پور، سچن کمار ساکنہ دہرا دون اور انگریز سنگھ ساکنہ متل ادھم پور کے بطور کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ ساتواں ملزم سنجے کمار ساکنہ گنڈنا ڈوڈہ حال جالو چک بڑی برہمنا ابھی بھی فرار ہے اور اس کو بہت جلد رفتار کیا جائے گا۔ایس ایس سانبہ نے کہا کہ کمسن طالب علم کا اغوا ہونا بڑا ہی نازک معاملہ تھا، بچے سماج کے عزیز رکن ہوتے ہیں لہٰذا بچے کے اغوا ہونے کے بعد جموں میں عدم تحفظ پھیل گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے اس معاملے کو گھمبیرتا کے ساتھ لیا اور ڈی جی صاحب، آئی جی صاحب، سینئر افسروں کی رہنمائی اور ٹم کی کاوشوں کے بدولت ہم نے 6 اغوا کاروں کو گرفتار کیا اور ساتویں ملزم کو بھی بہت جلد گرفتار کیا جائے گا۔کمسن طالب علم کی اغوا کاری کا پس منظر بیان کرتے ہوئے کوشل شرما نے بتایا ‘اغوا کاروں کی گینگ میں ایک ملزم ایسا تھا جس نے صرف دو ہزار روپیہ کے لئے اپنی دادی کا قتل کیا تھا چونکہ اُس وقت وہ نابالغ تھا لہٰذا اس کو گرفتار کرکے جوینائل ہوم منتقل کیا گیا تھا وہ وہاں سے بھاگ گیا اور پانچ چھ برسوں تک چندی گڑھ، دلی وغیرہ میں روپوش رہا، وہ 25 مارچ سے اغوا شدہ کے گھر کرایہ پر رہتا تھا، اسی دوران بچے کی سالگرہ کے موقعہ پر جب اس نے وہاں شاندار انتظام دیکھا تو اس نے بچے کو اغوا کرکے تاوان وصولنے کا پلان بنایا اور پھراس نے اپنے ہم فکر لوگوں کی ایک گینگ کے ساتھ رابطہ کیا اور بچے کو اغوا کرنے کی سازش بنائی بعد ازاں چار لوگوں نے چھ تاریخ کو بچے کو اغوا کیا’۔بغیر ویری فکیشن کے گھر کرایہ پر دینے کو بڑے رسک سے تعبیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ‘بغیر ویری فکیشن کے گھر کرایہ پر دینا بہت بڑا رسک ہے، محکمہ نے اس سلسلے میں پہلے ہی ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ اگر کسی باہر والے بندے کو گھر کرایہ پر دینا ہو تو اس کا شناختی کارڑ اور دیگر تفصیلات حاصل کرنا ضروری ہے اور پولیس کو بھی اس سلسلے میں مطلع کرنا ضروری ہے تاکہ بعد میں اگر کوئی جرم کرے تو پولیس کے لئے اس کو گرفتار کرنا آسان ہو’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا