محکمہ تعلیم میں گزشتہ آٹھ سالوں سے ٹیچر کی حیثیت سے مگر مستقلی نہیں

0
0

چھ افراد کے واحد سہاراکو محکمہ تعلیم جان بوجھ کر کررہاہے پریشان
لازوال ڈیسک

منڈی //منڈی کے پلیرہ گاﺅں سے تعلق رکھنے والا بشارت حسین ٹیچر اپنی مستقلی کو لیکر گزشتہ آٹھ سالوں سے پریشان ہے -جس کو قاعدہ کے مطابق پانچ سال بعد مستقل ہوناتھا۔لیکن آٹھ سال بعد ابھی بھی دردر ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا جارہاہے ۔ منڈی پونچھ جموں کشمیر تک کئی بار دفتروں کے چکر کاٹنے کے باوجود ابھی مستقلی کا مسئلہ جوں کا توں ہے ۔یہ ٹیچر جو منڈی زون کے کھیت ناڑیاں پرائیمری سکول میں تعینات ہے کے مطابق گزشتہ آٹھ سالوں سے تاریخ پر تاریخ ہورہی ہے ،اور مستقلی کی فائل بھی دفترں کی دھول چاٹ رہی ہے۔ اس کے مطابق محکمہ ایجوکیشن کلارک سے لیکر ڈائریکٹر تک پریشان کررہاہے۔ آج جبکہ اپنی مستقلی کو لیکر چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ کے دفتر پہنچا۔تو وہاں پر ان کی جگہ کسی اور ٹیچر کو تعینات کرنے کا پیغام موصول ہوا جو کہ سراسر ظلم ہے، جس کے بعد موصوف نے جب چیف ایجوکیشن آفیسر سے بات کی تو۔ انہوں نے بھی کوئی توجہ بلکہ یہ کہہ دیاکہ اب آپ کی جگہ دوسرے ٹیچر کا آڈر ہوگا، جبکہ گزشتہ آٹھ سالوں سے میں مبلغ 3000 تین ہزار روپیہ تنخواہ لے رہاہوں اور اسی سکول میں میری پوسٹنگ ہے ،اب جب مستقلی کا معاملہ آیاتو سابقہ زونل ایجوکیشن آفیسر نے اس کے حق میں رپورٹ کردی ہے، جس کو میں ویجیلنس اور سی بی آئی جانچ کرواﺅں گا – اس کا کہناتھاکہ منڈی دفتر کے کلرک اور آفیسر رشوت کھاکر میرا گلا گھونٹ رہے ہیں – اور مجھے میرے حق سے محروم کیا جارہاہوں ، موصوف کا کہناتھا کہ اگر میری مستقلی کا معاملہ حل نہ کیا گیا اور جان بوجھ کر معاملہ کو طول دی گئی تو میں خود کشی کرنے یا اپنی ریاست چھوڑنے پر مجبور ہونگا ۔کیوں کہ چھ افراد پر مشتمل کنبہ میری اس تنخواہ پر منحصر ہیں – محکمہ اگر انصاف کا معاملہ نہ کرتے ہوے مجھے اگر اس ماہ میں مستقل نہیں کرتاہے تو اس صورت میں محکمہ کو سنگین نتائج بھگتنے ہونگے ۔ اس بارے میں نمائیدہ نے جب چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ کو فون کیا تو فون کو کاٹ دیاگیاجس کے بعد زونل ایجوکیشن آفیس منڈی میں فون کیا تو وہاں پر بھی زونل ایجوکیشن آفیسر موجود نہ تھے ۔ جہاں زونل پلانگ آفیسر نے بتایاکہ بشارت حسین ٹیچر کا معاملہ کورٹ میں ہے۔ جبکہ اس کو آٹھ سال ہوچکے ہیں کام کرتے تنخو¿اہ بھی وصول کررہاہے- اور پانچ سال کے بعداسکو مستقل کرناتھا- البتہ میرے علم میں اتناہے کہ یہ ٹیچر ہے محکمہ اس کو مستقل کرے اور جو کورٹ کا معاملہ ہے دونوں فریق اس کی بھی انتظار کریں۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا