جموں و کشمیر بینک بھرتی عمل : شفافیت کے دعوے کھوکھلے

0
0

نظم و نسق کا فقدان ، بنک انتظامیہ کے قول و فعل میں تضاد
وسیم حیدری

 

پونچھ منڈی جموں و کشمیر بینک کی جانب سے حال میں چل رہی نئی بھرتی عمل کو لے کر ایک طرف جہاں بینک حکام صاف و شفاف سلسلہ کا دعویٰ کر رہے ہیں وہیں اس عمل میں شفافیت دیکھنے کو نہیں مل رہی جس کے چلتے جموں و کشمیر بینک اور ان کے بھرتی عمل پر سوالیہ نشان کھڑے کئے جا رہے ہیں ، اگر بھرتی عمل میں شفافیت کی بات کی جائے تو اول بینک کی جانب سے اجرا± ابتدائی نوٹس میں ہی اس چیز کو واضح کیا جانا چاہیے تھا کہ ضلع سطح پر پروبیشنری آفیسر اور بینکنگ ایسوسیٹ کی کتنی اسامیاں ہیں اور دوسرا یہ کہ جس نظم و نسق کے اعتبار سے بھرتی عمل کو سر انجام دینے کے حوالے سے نوٹس میں لکھا گیا تھا بغیر کسی رد و بدل کے عین اسی طرح یہ عمل سر انجام دیا جانا چاہیے تھا لیکن سب کچھ اس کے برعکس ہے – سال 2018 میں جموں و کشمیر بینک کی جانب سے پروبیشنری آفیسر اور بینکنگ ایسوسیٹ کی 1450 اسامیاں نکالی گئی تھی جس کے لئے 144800 (37512 پی او 107198 بی اے) امیدواروں نے فارم بھرے اور گزشتہ ماہ کی 22 سے 26 تاریخ تک ان کے آن لائن امتحانات بھی لئے گئے جس میں 116881 (30198 پی او 86683 بی اے) امیدواروں نے حصہ لیا لیکن 9 مئی کو پروبیشنری آفیسر پری امتحانات کے جب نتائج نکالے گئے تو جموں صوبہ کے امیدواروں نے اپنا احتجاج درج کرواتے ہوئے کہا کہ ان کے صوبہ کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور سرینگر صوبہ کے زیادہ امیدواروں کو فہرست میں جگہ دی گئی ہے ۔ اس کے بعد بینک کی جانب سے ایک احتیاطی نوٹس نکالا گیا جس میں عام لوگوں اور امیدواروں کو بھرتی عمل میں شفافیت کا دعویٰ کرتے ہوئے یہ بتایا گیا کہ یہ اسامیاں ضلع سطحی ہیں اور اسی اعتبار سے امیدواروں کو چنا گیا ہے لیکن ابھی دو روز ہی گزرے تھے کہ بینک کے چیئرمین نے اپنے ٹویٹر پوسٹ کے ذریعے سے امیدواروں کو خوش خبری دیتے ہوئے کہا کہ ضلع سطح پر مینس کے امتحان کے لئے نکالی گئی فہرست اب بدل دی جائے گی اور بینک کی جانب سے بنائے گئے نظم و نسق کو ترک کر کے اس فہرست میں وہ تمام امیدوار شامل ہوں گے جن کے نمبر 40 ہیں ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نظم و نسق کے مطابق امتحان کے دو باب سے 13 نمبر جبکہ ایک باب سے 10 سے 11 نمبر لازمی لینے ہی تھے اور ایک ضابطہ کے تحت فہرست اجرا کرنی تھی جو کی بھی گئی تھی لیکن اب اس میں تبدیلی کی جا رہی ہے جس کے بعد بینک کی ساخت پر سوالیہ نشان کھڑے ہوئے ہیں اور اس فیصلہ کو لیکر بھی مختلف اضلاع کے امیدوار آگ بگولہ ہیں ۔ ایسے میں ضلع پونچھ کے متعدد بینکنگ ایسوسیٹ امیدواروں سے جب بات کی گئی تو ان کا کہنا تھ کل ان کے ساتھ بھی یہ رعایت برتی جائے اور نظم و نسق کو ترک کر کے ہر باب سے ضروری لینے والے نمبرات سے ان کو بری کیا جائے وگرنہ وہ نا انصافی کے لئے سراپا احتجاج ہوں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا