ماگام میں چوتھے روز بھی ہڑتال

0
0

سرینگر سمیت وادی کے قریب دو درجن تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل معطل
یواین آئی

بڈگام/سرینگروسطی ضلع بڈگام کے ماگام قصبہ میں سمبل سانحہ کے خلاف بدھ کے روز لگاتار چوتھے دن بھی ہڑتال رہی۔ اس دوران ضلع بڈگام میں بدھ کو چار روز بعد موبائل انٹرنیٹ سہولیات بحال ہوئیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق قصبہ ماگام میں بدھ کے روز بھی تمام دکان بند اور دیگر تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں تاہم سڑکوں پر ٹریفک کی جزوی نقل وحمل جاری رہی۔حکام نے امن وقانون کی بحالی کو یقینی بنانے کے لئے حساس مقامات پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا تھا۔دریں اثنا ایک مقامی صحافی نے یو این آئی کو بتایا کہ بدھ کے روز پولیس نے ماگام میں دکانداروں کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر اپنے دکان کھولنے کی اجازت نہیں دی۔قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز سمبل سانحہ کے خلاف احتجاج کے دوران قصبہ ماگام میں پولیس اور لوگوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں جن میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔ادھر ضلع صدر مقام بڈگام میں بھی بدھ کی صبح طالبات نے سمبل سانحہ کے خلاف احتجاجی جلوس بر آمد کیا۔احتجاجی طالبات متاثرہ بچی کو انصاف دلانے کے حق میں نعرہ بازی کررہی تھیں۔تاہم یہ احتجاجی جلوس پر ان طریقے سے بس اڈہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوا۔جبکہ سمبل سانحہ کے خلاف طلباءو طالبات کے احتجاجوں کے پیش نظر حکام کے احکامات پر بدھ کے روز سری نگر کے 10اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل معطل رہا۔ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ طلاب کی طرف سے گذشتہ روز کے احتجاجوں کے پیش نظر بدھ کے روز سری نگر میں سات کالجوں اور تین ہائر اسیکنڈری اسکولوں میں تدریسی عمل معطل رکھنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ان اعلیٰ تعلیمی اداروں کے سربراہوں سے فیڈ بیک حا صل کرنے کے بعد ہی لیا گیا تھا۔عہدیدار نے بتایا کہ جن تعلیمی اداروں میں بدھ کے روز تدریسی عمل معطل رہا ان میں ایس پی ہائر اسیکنڈری سکول ایم اے روڑ، اسلامیہ ہائر اسیکنڈری اسکول راجوری کدل، ایم پی ایم ایل ہائر اسیکنڈری اسکول باغ دلاور خان، امر سنگھ کالج گوگجی باغ، ایس پی کالج ایم اے روڑ، گاندھی میموریل کالج فتح کدل، اسلامیہ کالج حول، ڈگری کالج بمنہ، وومنز کالج ایم اے روڑ اور وومنز کالج نوا کدل شامل ہیں۔وادی کے دوسرے حصوں بشمول بارہمولہ، بڈگام، بانڈی پورہ اور گاندربل میں بھی کچھ تعلیمی ادارے حکام کے احکامات پر بند رہے۔بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ملک پورہ ترہگام سمبل میں پیش آئے تین سالہ بچی کی آبرو ریزی کے واقعے کے خلاف کشمیر یونیورسٹی سمیت درجنوں تعلیمی اداروں کے طلباءوطالبات کی طرف سے شدید احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔گذشتہ روز سری نگر کے تاریخی امر سنگھ کالج اور بمنہ ڈگری کالج میں طلباءکی ریاستی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جن کا سلسلہ زائد از ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ دونوں کالجوں میں طلباءنے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کی کوشش کی تھی تاہم ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے اس کی اجازت نہیں دی۔ طلباءنے پولیس اہلکاروں پر پتھراﺅ کیا جس کے بعد طرفین کے مابین جھڑپیں بھڑک اٹھیں۔ پولیس اہلکاروں نے پتھراﺅ کے جواب میں آنسو گیس کے گولے داغے۔ریاستی پولیس نے سمبل واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے جو واقعے کی تحقیقات میں جٹ گئی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا