عرضی پر سماعت؛ ہائی کورٹ کا ریاستی حکومت کے نام نوٹس
یواین آئی
جموں جموں کشمیر ہائی کورٹ کی جموں ونگ نے وکلاءکے لئے ایک بہبودی اسکیم بنانے کے مطالبے کو لیکر دائر کی گئی ایک مفاد عامہ عرضی کے جواب میں ریاستی حکومت کے نام نوٹس جاری کیا ہے۔جسٹس ڈی ایس ٹھاکر اور جسٹس سندھو شرما پر مشتمل ایک ڈویژن بینچ نے جمعہ کی شام حکومت کے نام چار ہفتوں کے اندر اندر جواب دائر کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا۔بتادیں کہ مفاد عامہ عرضی ایڈوکیٹ سلیل گپتا اورایڈوکیٹ بھارت شرما نے ماہ مارچ میں دائر کی تھی اور وکلاءکی بہبودی کے لئے ایک اسکیم بنانے کے لئے دائر اس مفاد عامہ عرضی کو چیف جسٹس نے 7 مئی کو رجسٹر کرنے کی اجازت دی تھی۔عرضی دہندگان کی طرف سے ایڈوکیٹ گگن بسوترا اور ایڈوکیٹ ادتیہ شرما عدالت میں حاضر ہوئے اور مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت کو ہدایات دی جانی چاہئے کہ وہ ایڈوکیٹ ایکٹ یا دوسرے قوانین کے تحت نئے درج شدہ وکلاءکے لئے ماہانہ دس ہزار روپیے مشاہرہ مقرر کرے اور کم سے کم چالیس برسوں تک وکالت کے فرائض انجام دینے والے وکلاءکے لئے پنشن اسکیم متعارف کرے۔ایڈوکیٹ بسوترا نے مزید کہا کہ درج شدہ وکلاءکے لئے انشورنس اسکیم بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔علاوہ ازین کیرلا اور دیگر ریاستوں میں ایسی اسکیمیں ہیں جہاں نئے درج شدہ وکلاءکو ماہانہ 5 ہزار روپیے مشاہرہ دیا جاتا ہے۔