یواین آئی
جموں شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے یاتریوں کی سہولیت کے لئے کٹرہ اور اڑکواری کے درمیان واقع تارا کوٹ مارگ پر مفت لنگر شروع کیا ہے اور یاتریوں کے لئے یہ سہولیت سال بھر چوبیس گھنٹے دستیاب رہے گی۔شری ماتا ویشنو دیوی گھپا مندر جموں کشمیر کے ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرہ کی ترکوٹہ پہاڑیوں میں واقع ہے اور دنیا بھر میں مشہور ہے۔لنگر سہولیت کا باقاعدہ افتتاح جمعرات کو شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکیٹو افسر ڈاکٹر سمرن دیپ سنگھ کی موجودگی میں ممبئی سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کے ایک گروپ نے کیا۔لنگر سہولیت تاراکوٹ میں بورڈ کی طرف سے پہلے ہی تعمیر کئے گئے وسیع بھوجنالیہ میں شروع کی گئی ہے جہاں بہ یک وقت کم سے کم 2 سو یاتریوں کھانا کھا سکتے ہیں۔یاتریوں کو بہتر غذا فراہم کرنے کے لئے لنگر میں جدید طرز کا کچن ساز وسامان رکھا گیا ہے اور روزانہ بنیادوں پرساڑھے ا?ٹھ ہزار یاتری سہولیت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ لنگر دن رات کھلا رہے گا اور یاتریوں کے لئے زیادہ تر علاقے کے روایتی غذا کا ہی بندوبست ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ کٹرہ اور اڑکواری کے درمیان واقع تارا کوٹ مارگ کا افتتاح سال گذشتہ ماہ مئی کی 19 تاریخ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔سمرن دیپ سنگھ نے گذشتہ ماہ یو این آئی سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ مفت لنگر سہولیت کو ماہ مئی کے وسط میں متعارف کیا جائے گا اور لنگر کے لئے ضروری چیزوں جیسے برتن وغیرہ کی خریداری شروع کی گئی ہے اور لنگر کا مینو بھی تقریباً تیار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ لنگر میں بہ یک وقت کم سے کم دو سو یاتریوں کے کھانا کھانے کا انتظام ہوگا تاہم بھاری رش کی صورت میں یاتریوں کے لئے ایک کونٹر کھولا جائے گا جہاں یاتری ٹکٹ حاصل کرکے اپنی بھاری کا انتظار کر سکتے ہیں۔سی ای او نے کہا تھا کہ لنگر کے مینو میں ڈوگری فوڈ خاص طور پر شامل ہوگا تاکہ ملک کے مختلف حصوں سے آئے یاتری خطے کے تہذیب وتمدن سے بھی روشناس ہوسکیں۔انہوں نے کہا تھا کہ لنگر کا مینو موسمی اعتبار سے دستیاب سبزیوں کے مطابق تبدیل ہوتا رہے گا۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ اس سہولیت کو تاراکوٹ مارگ میں متعارف کیا جائے گا اور بعد ازاں اس کو قدیم روڑ پر بھی دستیاب رکھا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ 85 لاکھ یاتریوں نے ویشنو دیوی گھپا کی یاترا کی جو گذشتہ پانچ برسوں کے دوران سب سے زیادہ تعداد بھی ہے اور ایک ریکارڑ بھی ہے۔