’چند دنوں کی مہمان ہے مودی حکومت‘

0
0

ہر الزام کی تفتیش کے لیے تیار ہوں؛مودی نے فوج کی توہین کی ہے :راہل گاندھی
یواین آئی

نئی دہلی کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید حملہ کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ انہوں نے پانچ سال میں ملک کی معیشت کو برباد کیا ، بدعنوانی کو پناہ دی اور کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کو نظر انداز کیا ہے ۔ ملک کے عوام نے انہیں اقتدار سے باہر کا راستہ دکھانے کا ذہن بنا لیا ہے ۔ مسٹر گاندھی نے کانگریس ہیڈ کوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی الیکشن ہار رہی ہے اور مسٹر مودی کے چہرے پر نصف انتخابات ختم ہونے کے بعد اب یہ واضح دکھائی دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے عوام کو اذیت دی ہے ، سماج کو بانٹنے کا کام کیا ہے اور عالمی سطح پر ملک کی شبیہ کو خراب کیا ہے ، لہذا ملک کے عوام انہیں سبق سکھانے جا رہے ہیں۔ ان کی حکومت چند دنوں کی مہمان رہ گئی ہے ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ مسٹر مودی اور آر ایس ایس کے کام کرنے کا طریقہ، نیتی آیوگ، الیکشن کمیشن، ریزرو بینک اور سپریم کورٹ جیسے آئینی اداروں پر دبا¶ بنا کر کام کرنے کا ہے ۔ الیکشن کمیشن بھی ان کے کام کرنے کے اسی طریقے سے متاثر نظر آ رہا ہے اور اس وجہ سے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں وہ کافی کمزور نظر آ رہا ہے ۔ کانگریس صدر نے کہا جب مسٹر مودی کو احساس ہوتا ہے کہ وہ الیکشن ہار رہے ہیں تو اس کی واضح جھلک ان کے چہرے پر نظر آنے لگتی ہے اور پھر وہ پورے نظام کو برباد کرنے سے ہچکتے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات انہوں نے گزشتہ انتخابات میں مسٹر مودی کو ملی شکست کے تجربے کی بنیاد پر کہہ رہے ہیں۔ سامنے شکست دیکھ کر وہ کچھ نہ کچھ نیا کرنے کی کوشش کر کے ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ گجرات میں ہار رہے تھے تو وہاں ‘سی پلین’جیسا نیا کام کرکے لوگوں کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ مسٹر گاندھی نے وزیر اعظم پر فوج کی سیاست کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ مسٹر مودی فوج کو اپنی ذاتی ملکیت سمجھتے ہیں۔ فوج کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے . وزیر اعظم تینوں فوجوں کو اپنی پراپرٹی سمجھتے ہیں اور فوج کی توہین کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے اپنا کام کیا ہے اور وہ کسی شخص کی نہیں بلکہ ملک کی ہے ، وزیر اعظم کو اس کی سیاست نہیں کرنی چاہئے اور فوج کا احترام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نے ملک کے نوجوانوں کا روزگار چھینا ہے ، نوٹ بند¸ اور جی ایس ٹی نافذ کرکے ملک کے کاروباریوں کو برباد کیا ہے . ان کی کمزور اقتصادی پالیسی کی وجہ سے متوسط طبقہ کی کمر توڑدی ہے ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے مودی حکومت کی طرف سے تباہ کی گئی معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے ایک نیا ماڈل تیار کیا ہے . کانگریس حکومت نے سال 1991 کے بعد ملک کی اقتصادی منظرنامے کو تبدیل کر دیا ہے اور اب اس کے عدالتی نظام ملک میں نئے اقتصادی انقلاب کا آغاز کرے گا۔راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے خلاف عائد ہونے والے بدعنوانی کے الزامات سیاسی اغراض پر مبنی اور بے بنیادہیں۔ وہ ان سب معاملات کی تفتیش کے لیے تیار ہیں۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ وہ اداروں کو بچانے کی جنگ لڑتے رہیں گے اور ان کے خلا ف بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان الزامات کی حقیقت سب کے سامنے لانے کے لیے تفتیش کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا،‘کوئی بھی تفتیش کروائیے ، میں تیار ہوں۔ جو بھی تفتیش کرنا چاہتے ہیں، کیجیے ۔ تفتیش کرانے سے مجھے کوئی دقت نہیں ہے لیکن آپ کو رافیل کی بھی جانچ کروانی ہوگی’۔ کانگریس کے صدر نے کہا کہ ان کے خلاف جو الزامات عائد کیے جارہے ہیں وہ سب عوامی ہیں۔ ان معاملوں میں جوبھی تفتیش اور جوبھی کاروائی کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے وہ تیار ہیں لیکن رافیل کی تفتیش بھی ضروری ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی کو بدعنوانی، بے روزگاری، کسانوں اور غریبوں کے مسائل پر بحث کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر مسٹر مودی ان کے سامنے ٹک نہیں پائیں گے ۔حال ہی میں آنے والی خبروں کے مطابق برٹش کمپنی بیکوپس لمیٹیڈ میں مسٹر گاندھی کے پارٹنر یولرک میکنائٹ کو ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کے وقت ایک دفاعی سودے میں آفسیٹ کنٹریکٹ ملا تھا۔ راہل گاندھی نے متحد ہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کے وقت کئے گئے چھ سرجیکل اسٹرائیک کو ‘ویڈیو گیم’ قرار دینے اور ان کا مذاق اڑانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کہہ کر فوج کی توہین کی ہے ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ فوج کسی کی جائیداد نہیں ہے ۔ فوج قوم کی ہوتی ہے اور ان کی توہین نہیں کی جاسکتی لیکن مسٹر مودی نے وزیر اعظم کے عہدہ کے وقار کا خیال رکھے بغیر فوج کی توہین کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کو سمجھنا چاہئے کہ بری’ بحری اور فضائیہ ان کی نجی جائیداد نہیں ہے ۔ فوج پورے ملک کی ہوتی ہے لیکن جب وزیر اعظم کہتے ہیں کہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے سرجیکل اسٹرائیک ویڈیوگیم میں کی تھی تو وہ کانگریس کی نہیں بلکہ فوج کی توہین کرتے ہیں۔وزیر اعظم پر مسلح افواج کو سیاست سے آلودہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس صدرنے کہا کہ فوج ملک کی حفاظت کے لئے ہوتی ہے اور اس کا سیاسی فائدہ نہیں اٹھایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو سیاست میں نہیں ملوث کیا جانا چاہئے اور نہ ہی فوج کی توہین کی جانی چاہئے کیوں کہ فوج کی توہین ملک کی توہین ہے ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے کبھی بھی فوج کا سیاسی استعمال نہیں کیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ذریعہ سرجیکل اسٹرائیک کا سہرا لینے پر انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کانگریس کا نہیں بلکہ فوج کا کام تھا اور اسی نے اسے انجام دیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا