’حکومت ہند نے کشمیریوں کی زندگی کو جہنم بنایا ‘

0
0

2018ءطرز کے رمضان سیز فائر ہو،جنگجوبھی اپنی سرگرمیاں معطل کریں:محبوبہ مفتی
یواین آئی

سرینگر پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت سے ریاست میں سنہ 2018ءطرز کے رمضان سیز فائر کا مطالبہ کرتے ہوئے جنگجوﺅں سے بھی اپنی سرگرمیاں معطل کرنے کو کہا ہے۔انہوں نے موجودہ بی جے پی سرکار پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند نے جموں کشمیر کو جنگ کا اکھاڑا بناکر لوگوں کی زندگیوں کو جہنم بنایا ہے۔ہفتہ کے روز یہاں گپکار میں واقع اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے محبوبہ مفتی نے کہا ‘حکومت ہند خود جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ جنگ کررہی ہے، وہ اپنے ہی لوگوں کے ساتھ بر سرجنگ ہیں، چاہے وہ جماعت اسلامی پر پابندی ہو، لبریشن فرنٹ پر پابندی ہو، ایل او سی تجارت پر پابندی ہو، قومی شاہراہ پر ہفتے میں دو دن سیول ٹریفک پر پابندی ہو یا پکڑ دھکڑ کا ماحول ہو۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہند ملی ٹنسی کی آڑ میں جموں کشمیر کے لوگوں کی کمر توڑنا چاہتی ہے اور ہماری معیشت کو ختم کرنا چاہتی ہے’۔انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ سال گذشتہ کی طرح امسال بھی ماہ رمضان کے دوران سیز فائر کرے تاکہ یہاں کے لوگ جو مصیبت میں ہیں، کم سے کم ایک ماہ آرام سے گذار سکیں۔انہوں نے جنگجوﺅں سے بھی ماہ صیام کے دوران اپنی سرگرمیاں معطل رکھنے کی اپیل کی۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مودی جی باربار کہتے ہیں کہ واحپئی جی کے کشمیریت، انسانیت اور جمہوریت کے فارمولے پر عمل کیا جائے گا تو جمہوریت کا سب سے بڑا ثبوت یہی ہے کہ ماہ رمضان کے مہینے میں سیز فائر کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ماہ صیام کے دوران تمام آپریشنز بند کئے جانے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں میں فرقہ پرست عناصر گجر بکروال طبقے کے لوگوں کو تنگ کررہے ہیں، پولیس کے ذریعے ان کو ہراساں کیا جارہا ہے۔محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر میں جاری نوجوانوں کی گرفتاریوں کے سلسلے کے حوالے سے کہا ‘وادی می الیکشن شروع ہوتے ہی سنگ بازی کی آڑ میں نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا، اب تک درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیاں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے جہاں پھحلے تین چار دنوں میں سینکڑوں لڑکے گرفتار کئے گئے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے جموں کشمیر کے لوگوں کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے تو وہ کس طرح یہاں کے لوگوں کو اپنے ساتھ چلا سکتے ہیں ایک طرف ان کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ35 اے کے خلاف بیانات آتے ہیں اور دوسری طرف کشمیریوں کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے جس سے دونوں کے درمیان خلیج مزید بڑھ جائے گی۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ شوپیاں تصادم آرائی سے جنوبی کشمیر کے دو اضلاع میں ہونے والی پولنگ پر اثرات مرتب ہوں گے۔بتادیں کہ مرکزی حکومت نے 16 مئی 2018 ءکو وادی کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران سیکورٹی فورسز کے آپریشنز کو معطل رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم جنگجوﺅں کی طرف سے حملے کی صورت میں سیکورٹی فورسز کو جوابی کاروائی کا حق دیا گیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا