پلوامہ، شوپیان میں سرگرمیاں تیز:ووٹروں کو لبھانے میں سیاستدان مشغول
کے این ایس
پلوامہجنوبی کشمیرکی اننت ناگ پارلیمانی نشست پر تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ قریب آنے کے ساتھ ہی پلوامہ اور شوپیان میاں اضلاع میںسیاسی سرگرمیوں میں تیزی آر رہی ہے جس دوران مختلف سیاسی پارٹیاںاپنے اپنے امیدواروں کو میاب بنانے کیلئے رائے دہند گان کو اپنی طرف راغب کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔سیکورٹی لحاظ سے انتہائی حساس حلقہ انتخاب ترال میں اگر چہ کھلے میدانوںمیں کم لیکن بند کمروں میں چناﺅ میٹنگوں کا زور وشور سے انعقاد ہورہاہے۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سیکورٹی اعتبار سے انتہائی حساس جنوبی کشمیر کے دونوں اضلاع شوپیان اور پلوامہ میں پارلیمانی نشست اننت ناگ کے انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ قریب آنے کے ساتھ ہی سیاسی سرگریوں میں تیزی آرہی ہے جس دوران مختلف سیاسی پارٹیوں نے اپنے اپنے امیدواروں کو جیت درج کرنے کے لئے بند کمروں اور کھلے میدانوں میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی لائی ہے۔ پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی ترال مشتاق احمد شاہ نے پارٹی قیادت اور اننت ناگ پارلیمانی نشست کے امیدوار محبوبہ مفتی کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے علاقے میں گزشتہ کئی روز سے کارکنوں اور پارٹی لیڈران کے ساتھ میٹنگوں کا سلسلہ تیز کر دیا۔اس دوران بدھ کو ممبراسمبلی کے گھر پر ایک چناﺅمیٹنگ منعقد ہوئی جس میں پارٹی سے وابستہ لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے شرکت کی ۔اس موقعہ پرمشتاق احمد شاہ نے پارٹی کارنوں کے ایک مجمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ہم سے گلے شکوے ہو سکتے ہیں مگر پی ڈی پی ریاست جموں کشمیر کی واحد پارٹی ہے جس کے پاس ایک مکمل ایجنڈا ہے ۔ممبر اسمبلی نے بتایا کہ پی ڈی پی ریاست کے عوام کی واحد ہمدرد پارٹی ہے جس نے ریاستی عوام کومشکل حالات سے باہر نکالا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے عوام اس بات کا اعتراف بھی کرتے ہیں کہ وہ 2004 سے پہلے کے بدنام زمانہ اخوان دور کو وہ نہیں بھولیں گے جس سے نجات دلانے میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا اہم رول رہا ہے۔شاہ نے بتایا کہ ریاستی عوام کو سب سے زیادہ امیدیں ہماری پارٹی سے وابستہ ہیں جس کا پارٹی قیادت کو بخوبی احساس ہے اور وہ ہر وقت لیڈروں کو عوام کی فلاح وبہبود اور تعمیر وترقی کی تاکید کرتی رہتی ہیں۔تعمیر و ترقی کے حوالے سے مشتاق احمد شاہ نے کہ حلقہ انتخاب ترا ل میں ایڈشنل ڈپٹی کمشنر کے دفتر کا قیام،منی سکرٹریٹ ،ترال ڈاڈسرہ اور نودل جیسی سڑکوں کی تجدید ومرمت اور کشادگی پی ڈی پی سرکار کے دوراقتدار میںہی ممکن ہوپایاہے۔ سابق ممبر اسمبلی نے کہا کہ طبی نگہداشت کے ایجنڈے کے تحت پی ڈی پی کے دورمیں ہی مہاراجہ دورا کے بعد وسعت دینا ایک تاریخی قدم تھا،جبکہ متعدد علاقوں میںجہاں آج تک کوئی بھی سڑک نہیں ہوئی تھی جن کوپی ایم جی ایس وائی اسکیم کے ذریعہ تعمیرکیا گیااور کئی سڑک پرجیکٹ زیر تعمیر ہےں اور کی ایک کا منصوبہ منظوری ملنے کے منتظر ہیں، بھی پی ڈی پی کے دورکی دین ہے۔سابق ممبراسمبلی نے کہاکہ دہائیوں تک اقتدار میں رہنے والے لوگوں نے حلقہ انتخاب کو ہمیشہ پس پشت ڈالا ہے جس کے نتیجے میںیہاں تعمیر ترقی کے صدفیصداثرات زمینی سطح پر دیکھنے کو نہیں مل رہے ہیں جو اکثر لوگوںمیں اس حوالے سے ناراضگی کا سبب بھی بن سکتا ہے حتیٰ کہ تعمیروترقی پی ڈی پی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ6مئی کو ہونے والی پولنگ میں پی ڈی پی امیدوار اور پارٹی صدر محبوبی مفتی کو کامیاب بنا نے میں اپنا مکمل تعاون پیش کریں ۔