دہشت گردی پر قابو کرکے پاکستان کی ہیکڑی نکالی

0
0

دنیابھرمیںہندوستان کی آواز سنی جارہی ہے:وزیراعظم مودی
یواین آئی

ہنڈون سٹی (کرولی)وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کبھی دہشت گردوں پر قابو پانے میں کامیاب نہیں رہی جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اقتدار والی حکومت نے سرجیکل اسٹرائیک کرکے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نیست ونابود کرنے کے بعد دہشت گردوں کے سرغنہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دلواکر پاکستان کی ہیکڑی نکال دی۔وزیراعظم مودی نے ٓاج کرولی اور دھول پور لوک سبھا حلقہ کے ہنڈون میں بی جے پی امیدوار کی حمایت میں انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے بی جے پی اور کانگریس کے طریقہ کار کا موازنہ کیا جاسکتا۔ کانگریس تو دہشت گرد مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیئے جانے پر خوشی منانے کے بجائے اپنا ہی مذاق اڑانے میں لگی ہے اور کہہ رہی ہے کہ مسعود اظہر کو انتخابات کے وقت ہی بین الاقوامی دہشت گرد قرار کیوں دیا گیا۔ انتخابات ہورہے ہیں کانگریس کو پریشانی ہورہی ہے کہ دنیا کے ملکوں نے مل کر مسعود کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو مودی کے ہر کام میں فائدہ نظر آرہا ہے اس لئے وہ کہہ رہی ہے کہ مودی نے فائدہ لینے کے لئے انتخابات کے وقت ایسا کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اسے بی جے پی نے اعلان کیا ہے کیا؟ کیا اس کے لئے اقوام متحدہ کو کانگریس یا نامداروں سے پوچھنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے فائدے کے علاوہ اور کچھ سوچ بھی نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پر دبا¶ ڈالنے کی ان میں طاقت آگئی ہے تو اہل وطن خوش ہوں گے لیکن کانگریس کو برا لگ رہاہے ، کیونکہ وہ 70 برسوں تک نہیں کرپائی۔انہوں نے کہا کہ عوام نے راجستھان کی 25 سیٹیں جتا کر انہیں سونے کے لئے نہیں دی ہے ۔ کام کرنے کے لئے دی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ “میں آپ کا خدمت گار ہو، آپ مالک ہیں، آپ چاہیں گے تو مودی وہی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانگریس کے دوستوں سے کہنا چاہیں گے کہ وہ بھی یہ نعرہ دیں، ناممکن بھی اب ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں ہندوستان کا ڈنکا بج رہا ہے اور ہندوستان کی آواز سنی جارہی ہے ۔ ابھی دو دن پہلے ہی ہندوستان کے بہت بڑے دشمن دہشت گردوں کا سرغنہ مسعود اظہر کو دنیا کی سب سے بڑے ادارے نے بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا ہے ۔ پاکستان میں بیٹھا دہشت گردوں کا یہ سرغنہ کئی برسوں سے ہندوستان کو زخم پر زخم دے رہا تھا۔ اسی وجہ سے راجستھان کے کئی بہادر ما¶ں نے بھی اپنے بہادر بیٹوں کو کھویا۔ لیکن اب ان دہشت گردوں کا پاکستان میں مزے کرنا مشکل ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائک کے بعد پاکستان کے منصوبوں اور دہشت گردوں کا سرغنہ پر تیسری بڑی بین الاقوامی اسٹرائیک ہوئی ہے اور اس سے پاکستان کی ہیکڑی نکل گئی ہے ۔ یہ سب عوام کے آشیرواد سے ہوا ہے ۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے میں کانگریس اور بی جے پی کے طریقہ کار میں واضح فرق کرتے ہوئے کہا کہ جب کانگریس کی حکومت تھی تب دہشت گرد وں کے حملے روزانہ کی بات ہوگئی تھی اور کوئی بھی محفوظ نہیں تھا۔26/11 ممبئی حملے سے پہلے کئی جگہ دہشت گردوں کے حملے ہوئے اور بعد میں ممبئی میں بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوا جس میں سینکڑوں لوگوں کی جان چلی گئی۔ لیکن اب کیا وجہ ہے کہ دہشت گرد حملے کی ہمت نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ووٹوں کی طاقت ہے جو مودی کو مقابلہ کرنے کی طاقت دیتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے خوف کی وجہ سے ملک میں سال 2009 اور 2014 میں دو ایسے مواقع آئے جب نوجوانوں کا پسندیدہ آئی پی ایل کرکٹ ملک سے باہر کھیلا گیا کیونکہ اس وقت دہلی میں بیٹھی حکومت ڈری ہوئی تھی کہ اس میں دم ہی نہیں تھا۔انتخابات ہیں اس لئے سلامتی کے پیش نظر آئی پی ایل نہیں کریں گے ۔ اس مرتبہ انتخابات بھی ہورہے ہیں، نوراتر، رام نومی اور ہنومان جینتی آئی اور رمضان آنے والا ہے اور آئی پی ایل بھی ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہیں سے گولی چلے گی تو مودی گولہ چلائے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس مرتبہ جمہوریت کا سب سے بڑا تیوہار انتخابات اور آئی پی ایل کرکٹ تیوہار دونوں ایک ساتھ منایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی پالیسی منفی، قیادت بھرم میں مبتلا اور نیت میں کھوٹ ہے ۔ اسی وجہ سے اس نے ون رینک ون پنشن معاملے میں دھوکہ دیا۔ عوام سے جھوٹ اور دھوکہ دہی کی سیاست کی۔انہوں نے راجستھان کی تازہ مثال پیش کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا کسانوں کا قرض معاف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ غلطی پرمعافی دی جاسکتی ہے لیکن دھوکہ دہی پرکبھی معافی نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ کہیں سے گولی چلے گی تو مودی گولہ چلائے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس مرتبہ جمہوریت کا سب سے بڑا تیوہار انتخابات اور آئی پی ایل کرکٹ تیوہار دونوں ایک ساتھ منایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی پالیسی منفی، قیادت بھرم میں مبتلا اور نیت میں کھوٹ ہے ۔ اسی وجہ سے اس نے ون رینک ون پنشن معاملے میں دھوکہ دیا۔ عوام سے جھوٹ اور دھوکہ دہی کی سیاست کی۔انہوں نے راجستھان کی تازہ مثال پیش کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا کسانوں کا قرض معاف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ غلطی پرمعافی دی جاسکتی ہے لیکن دھوکہ دہی پرکبھی معافی نہیں دی جاسکتی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا