مولانا عبدالحمید پونچھی کو زدوکوب کرنا بوکھلاہٹ

0
0

قصور وار اہلکاروں پر کاروائی کی جائے ،گورنر انتظامیہ توجہ دئے :ائمہ راجوری
عمرارشدملک
راجوری ´//نماز جمعہ کے دوران ضلع راجوری کے تمام مساجد میں مولانا عبدالحمید نعیمی خطیب لورن جامع مسجد کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے علمائے کرام نے سخت الفاظ میں ان کو زدوکوب کرنے کی مذمت کی ۔ تفصیلات کے مطابق راجوری کی مرکزی عیدگاہ اور دیگر مساجد میں مولانا عبدلحمید خطیب لورن پر ہوئے تشدد کے خلاف جم کر مذمت کی گئی اور فورسز اہلکاروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس موقع پر صدر انجمن علمائے اہلسنت راجوری مولانا فاروق نقشبندی نے عیدگاہ جامع مسجد راجوری میںمولانا عبدالحمید پر تشدد کے واقع پر غم وغصہ کے ساتھ مذمت کی ۔ذرائع کے مطابق مولانا عبدالحمید نعیمی جوکہ لورن میں مرکزی خطیب ہے اور سرینگر کسی کام کے سلسلہ میں گے ہوئے تھے اور 29اپریل کو واپسی کے ارادے سے نکلے قاضی گنڈ پہنچنے پر معلوم ہوا کہ سرینگر جموں شاہراہ بند ہے وہاں سے براستہ کولگام سے شوپیان کی طرف سفر طے کرنے لگے کہ نہامہ کے مقام پر سی آر پی ایف الہکاروں نے ان کی گاڑی کو روکا اور ان سے شناختی کارڈ چیک کیا اور امام کو گاڑی سے اُترنے کےلئے کہا جس کے بعد وہ گاڑی سے اُترے اور پھر ان کی تلاشی لی گئی جبکہ تلاشی میں کچھ بھی نہ ملا اور بھر انہیں کہا گیا کہ یہاں پاکستان والا اسلام پھیلا رہے ہو اس پر مولانا نے جواب دیا کہ اسلام ایک ہی ہے اس میں ہندوستان اور پاکستان کا کوئی رول نہیں ہے بلکہ دنیا عالم کے لئے اسلام ایک مکمل دین ہے جس میں کوئی پھیر بدل نہیں ہوسکتا بس پھر کیا تھا کہ سی آر پی ایف اہلکاروں نے مولانا عبدلحمید نعیمی کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی اور ایک گھنٹے تک انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد کچھ ساتھیوں نے آپ کی جان بچائی اور وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہوئے ۔ وہیں اس موقع پر خطیب عید گاہ راجوری مولانا عبدالروف، تحریک علمائے اہلسنت کے صدرمولانا محمدحنیف ، تحریک غلامانِ مصطفی راجوری کے صدر آصف بٹ ، مسلم ویلفئر ایسوسی ایشن راجوری کے صدر حاجی عبدلرشید بٹ،تحریک غلامانِ غوث کے صدر تعظیم ڈار اور دیگر مسلم تنظیموں نے بھی خطیب لورن مولانا عبدلحمید نعیمی کے ساتھ مار پیٹ کی سخت مذمت کی اور قصوروار اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ اگر آئندہ اسطرح سے کوئی بھی واقع پیش آیا پھر حکومت کو بھی وہ جواب حاصل ہوگا جس کے بارے میں کبھی خوابوں میں بھی نہیں سوچا ہوگا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا