عالمی چمپئن شپ میں اولمپک کوٹے پر نظر: امت

0
0

یو این آئی
نئی دہلی، ´// جکارتہ ایشیائی کھیلوں اور اس سال ایشیائی چمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والے مکے باز امت پنگھل نے اب اپنی نگاہیں عالمی چمپئن شپ میں اولمپک کوٹہ حاصل کرنے پر لگا دی ہیں۔امت نے ایشیائی چمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والے ہندستانی باکسر کے لیے منگل کو یہاں منعقد ایک اعزازی تقریب کے دوران کہاکہ میرا حوصلہ اس وقت کافی بلند ہے ۔ میں حال میں اولمپک میڈلسٹ، اولمپک چمپئن اور عالمی میڈلسٹ کو شکست دے چکا ہوں۔ اب میرا پہلا مقصد آئندہ عالمی چمپئن شپ میں اولمپک کوٹہ حاصل کرنا ہے ۔باوقار ارجن ایوارڈ کے لیے نامزد 52 کلوگرام کلاس کے مکے باز نے کہاکہ عالمی چمپئن شپ اگلے ٹوکیو اولمپکس کے لیے پہلا کوالیفائنگ ٹورنامنٹ ہے ۔ میرے 52 کلو گرام کلاس میں کوارٹر فائنل میں پہنچنے سے ہی مجھے اولمپک کوٹہ مل جائے گا۔ میں اس مقصد کے لئے سخت تیاری کروں گا۔ہریانہ کے روہتک کے امت نے کہاکہ میں نے اگرچہ اولمپک چمپئن اور اولمپک تمغے جیتنے والوں کو شکست دی ہے لیکن اب بھی کچھ ملک ایسے ہیں جن کے باکسر کو شکست دینے کی ضرورت ہے ۔ کیوبا اور امریکہ کے باکسر کو شکست دینے کے لیے اعلی سطح کی ٹریننگ ہونا چاہیے اور اس لیے ہم اٹلی جا رہے ہیں۔ ہمیں ڈھونڈنا ہوگا کہ ان ممالک کے باکسر کی خامیاں کیا ہیں اور کس طرح ان کو شکست دی جا سکتی ہے ۔ایشیائی چمپئن شپ کے سب سے مشکل مقابلے کے بارے میں پوچھے جانے پر امت نے کہاکہ میرا کوارٹر فائنل مقابلہ سب سے مشکل تھا۔ میں اولمپک چمپئن حسن با¸ دسماتوو سے پہلے بھی کھیل چکا تھا اور میں نے انہیں ایشیائی کھیلوں کے فائنل میں 3-2 سے شکست دی تھی۔ لیکن اس بار میں نے ان کے خلاف اپنی فتح کے فاصلے کو زیادہ کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے انہیں 4-1 سے ہرا دیا۔امت نے کہاکہ مجھے اگلے اولمپکس تک اس بات کا پورا خیال رکھنا ہے کہ میں چوٹوں سے دور رہوں۔ اولمپکس تک کسی بھی چوٹ سے بچنا ہمارے لئے بہت ضروری ہے ۔ ہماری ٹیکنالوجی کسی سے کم نہیں ہے لیکن ایک مکے بازکے زخمی ہونے کا خطرہ رہتا ہے ۔ اس لئے میں اس بات کا پورا خیال رکھوں گا کہ کسی بھی ٹورنامنٹ سے پہلے یا اس کے دوران زخمی ہونے سے بچوں ۔یو این آئی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا