ایس ڈی ایچ مینڈھر میں بنیادی سہولیات کا فقدان ،مریض مشکلات میں

0
0

گائنکلوجسٹ اور فزیشن کی اسامی خالی ،محکمہ صحت سے خصوصی مداخلت کی اپیل
ناظم علی خان
مےنڈھر پیر پنجال کے دامن میں واقع ایس ڈی ایچ مینڈھر میں بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے مریضوں کو بھاری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے ۔اس سلسلہ میںمینڈھر تحصیل کے باشندوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں سرحد پار سے فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں کئی مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔وہیں ایس ڈی ایچ مینڈھر میں طبی سہولیات کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو یا تو ضلع اسپتال راجوری یا جی ایم سی جموں منتقل کیا جاتا ہے جو یہاں سے 210 کلو میٹر اور ضلع ہیڈکوارٹر پونچھ 60 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔واضح رہے یہاں سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری اور قدرتی آفات کی وجہ سے لوگ اکثر اعضائے جسمانی کھو دیتے ہیں لیکن یہاں ایسی سہولیات نہ ہیں ان کا اعلاج و معالجہ نہیں کیا جاسکتا ۔وہیں ایک مقامی باشندے بلرام شرمانے بتایا کہ ایس ڈی ایچ میں خصوصی ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے، ہسپتال باقاعدگی سے مریضوں کو علاج کے لئے جموں ریفر کرتا ہے۔محکمہ صحت کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کوئی آرتھوپےڈسٹ نہیں ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو آرتھوپیڈکس کے متعلق بیماریوں کے لئے طویل سفر طے کر کے باہر جانا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کوئی ڈیجیٹل ایکس رے مشین نہیں ہے، جنریٹرنہیں ،خون کا انتظام نہیں ہے۔اسی سلسلہ میں ایک اور رہائشی محمد شوکت چوہدری نے کہا کہ اس علاقے میں طبی سہولیات بہم فراہم نہیں ہو سکی اورکوئی اس جانب پرواہ نہیں کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکام سے کئی مرتبہ کہا کہ صحت کے میدان میںضروری بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے تو زخمی افراد کو اس ہسپتال میں لے جایا جاتا ہے جہاںکوئی مشینری نہیں ہے جو مریضوں کیلئے کئی طرح کی مشکلات پیدہ کرتا ہے ۔شوکت نے کہا کہ بہت سے لوگ لوگوں علاج کے لئے ہسپتال آتے ہیں لیکن یہاں سے مایوس ہو کر جانا پڑتا ہے ۔اس ضمن میںبلاک میڈیکل آفیسر (بی ایم او) پرویز احمد خان نے کہا کہ ہسپتال میں موجود کچھ اسامیاں خالی ہیں اورہمیں اسپتال چلانے کے لئے اضافی عملے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک سرحدی علاقہ ہے اور کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے، ہمیں تیار رہنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی عدم موجودگی میںبہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میںاسپیشل گائنکولوجسٹ اور فزیشن کی اسامی بھی خالی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو ڈیجیٹل ایکس رے مشین کی ضرورت ہے جووقت کی ضرورت ہے۔2015کے فائرنگ کے دوران ہم نے بہت سے مشکلات کا سامنا کیا ہے اور امبولینس ڈرائیوروں کا کام خطرے سے خالی نہیں ہے جبکہ ہم نے حالات سے نمٹنے کے لئے ایک بلٹ پروف ایمبولینس کی تجویز بھی رکھی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا