’دوہرا رویہ اختیار کرتا ہے‘

0
0

مودی۔شاہ پر کمیشن کی خاموشی تعجب خیز:کانگریس
یواین آئی

نئی دہلی؍کانگریس نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر کاروائی کرنے کے معاملے میں الیکشن کمیشن پر دوہرا رویہ اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں لیکن کمیشن بار بار شکایت کیے جانے کے باوجود خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل اور کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے یہاں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی نے مسٹر مودی ،مسٹر شاہ اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی 20 سے زائد شکایتیں درج کروائی ہیں۔ ہر بار کمیشن نے ان کی شکایتوں پر ضروری کاروائی کرنے کی محض یقین دہانی کرائی لیکن الیکشن پورا ہونے والا ہے اور اب تک یقین دہانیوں پر عمل درآمد نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی اور مسٹر شاہ بار بار فوج کی بہادری کااستعمال اپنی کامیابی کے طور پر کررہے ہیں۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کی قابل فخر کارناموں کے سہارے ووٹ مانگنے کا گھٹیا کام کررہے ہیں۔ کمیشن نے اس طرح کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے لیکن جب مسٹر مودی اور مسٹر شاہ کا معاملہ آتا ہے تو کمیشن دوہرا رویہ اختیار کرتا ہے اور ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی۔ ترجمان نے کہا کہ کمیشن سے اس تعلق سے کئی بار شکایتیں کی گئی ہیں لیکن وہ کوئی فیصلہ نہیں کر رہا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کمیشن ان بڑے لیڈروں کو مثالی ضابطہ اخلاق کی اس طرح کی خلاف ورزی کرنے پر شہ دے رہا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اب الیکشن ختم ہونے والا ہے لیکن کانگریس کے رہنماؤں کے وفد کی شکایتوں پر کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کمیشن سے یہ پوچھا کہ کیا وزیر اعظم اور بی جے پی کے صدر کے لیے اور دوسرے لوگوں کے لیے الگ الگ قانون ہے ۔ مسٹر سنگھوی نے کہا کہ کانگریس اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ کمیشن نے اس کی شکایت پر کچھ قابل تعریف اقدامات بھی کیے ہیں ۔ کانگریس کی شکایت پر اس نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر پابندی عائد کی ہے لیکن جب مودی۔شاہ کے جوڑی کی بات آتی ہے تو کمیشن دوہرا رویہ رویہ اختیار کرنے لگتا ہے ۔ کمیشن مودی۔ شاہ کے معاملے میں خاموش رہ کر مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ان کی حوصلہ افزائی کررہا ہے ۔ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی گذشتہ ایک ماہ سے زیادہ کے وقت سے مسلسل مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور یہ اسی وقت ہوتا ہے جب شکست واضح طور پر نظر آتی ہے ۔شکست سامنے دیکھ کر آئینی ضابطوں کی خلاف ورزی دن بہ دن بڑھ جاتی ہے ۔آزادی کے بعد اب تک ملک میں کئی پارٹیوں کی حکومت رہی لیکن کبھی کسی پارٹی نے اس طرح سے اقتدارکا ناجائز فائدہ اٹھا کر مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ مسٹر مودی فوج کی قابل فخر روایت کا سیاسی استعمال کررہے ہیں اور ملک میں ووٹ کے لیے نفرت پھیلا رہے ہیں۔ مسٹر مودی نے ایک ماہ میں کئی مرتبہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے لیکن تعجب ہے کہ کمیشن ان کی شکایت پر خاموش ہے ۔ ملک کی جمہوریت کی حفاظت کے لیے خاموشی ٹھیک نہیں ہے اور کمیشن کی خاموشی کا براہ راست مطلب ہے کہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو بڑھاوا دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام پوچھ رہے ہیں کہ آخر الیکشن کمیشن مسٹر مودی اور مسٹر شاہ کی جانب سے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایتوں پر کارائی کیوں نہیں کررہا ہے ۔ یہ پوچھنے پر کہ اگر کمیشن شکایتوں پر جلد فیصلہ نہیں کرتا ہے تو کیا کانگریس سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی؟ مسٹر سنگھوی نے کہا کہ کانگریس کے پاس تمام راستے ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا