کوٹرنکہ زون کے پرائمری اسکول کھناریاں میں اساتذہ غیر حاضر، طلباءدربدر،مستقبل داﺅ پر

0
0

ڈسچارج سرٹیفکیٹ مانگنے پر تعینات استاد نے 2200روپئے مانگے:جماعت علی شاہ
محکمہ پورے معاملہ سے واقف،میں تحقیقات کروں گا: چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری
نظارت حسین آزاد
کوٹرنکہ /ضلع راجوری کے زون کوٹرنکہ کے سرکاری اسکولوں میں جہاں اساتذہ کی قلت ہے وہیں کچھ اساتذہ کرام نے غیر حاضر رہنا ایک معمول بنالیا ہوا ہے کیونکہ غیر حاضر رہنے والے اساتذہ پر کوئی سختی نہیں کی جاتی ہے اور جو غیر حاضر رہتے ہیں ان کا تال میل اعلی افسران تک ہو سکتاہے اس لئے غریب لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اورکوئی آفیسر کسی کی آواز سننا نہیںچاہتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوٹرنکہ زون کے گورنمنٹ پرائمری اسکول کنہاریاں میں اساتذہ کی غیر حاضری کی وجہ سے لوگوں نے محکمہ تعلیم پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے گورنمنٹ پرائمری اسکول کھناریاں بند ہے ۔اس ضمن میں لازوال ٹیم نے موقعہ پر جاکر مقامی لوگوں کی زبانی پوری حقیقت سنی تو عوام نے بتایا کہ گورنمنٹ پرائمری اسکول کھناریاں میں ایک درجن سے زائد افراد اپنے بچوں کے ساتھ موجود تھے جن کا کہنا تھا کہ شاید یہاں کوئی تانہ شاہی کا راج ہے یا پھر یہاں اس دنیاں میں غریب اور پسماندہ لوگوں کی آواز کو کوئی سنتا ہی نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ اعلی حکام کی طرف سے ان لوگوں پر ظلم و ستم کیا جارہا ہے آج کے دور میں جن لوگوں کے بچوں کی تعلیم کے ساتھ کھلواڑ کیا جائے جن لوگوں کے معصوم بچوں کا مستقبل خراب کیا جائے ظلم و ستم نہیں تو کیا ہے۔وہیں مقامی شخص جماعت علی شاہ. ،محمد شبیر نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ اس اسکول میں کوئی استاد بچوں کو تعلیم دینے کے لئے نہیں آتا ہے انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل جب ہم نے اساتذہ کی غیر حاضری پر آواز بلند کی تو ایک میڈم نے ہمارے خلاف پولیس تھانہ میں درخواست دی اور ہمیں حراساںکیاگیا اور اس کے بعد اب کی بار جب پھر ہم لوگ پریشان حال تھے کہ یہاں کوئی بچوں کو تعلیم دینے نہیں آتا ہے ہم جائیں تو جائیں کہاں ؟مقامی لوگوں نے کہا دس دن پہلے جب ایک استاد یہاں بچوں کا داخلہ کرنے آیا اور ہم نے ان سے کہا کہ آپ لوگ یہاں اپنی ڈیوٹی سر انجام نہیںدیتے ہیں۔ ہمارے بچوں کا مستقبل دن بدن خراب ہورہا ہے لہذا آپ ہمیں سرٹیفکیٹ دیں تاکہ ہم اپنے بچوں کو کسی دوسرے اسکول میں داخل کروائیں ۔اس بات پر ہم سے مذکورہ استاد نے 2200 سو روپئے طلب کئے اور جب ہم نے نہیں دیئے تو ٹیچر نے ہمارے خلاف پولیس تھانہ بدھل میں جھوٹی شکایت درج کروائی کہ ان لوگوں نے حملہ کیا ہے اور مارپیٹ کی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے ہمارے بچوں کی تعلیم کے ساتھ کھلواڑ نہ کیا جائے ہم غریب لوگ ہیں ہم کسی نجی اسکول میں نہیں پڑھاسکتے ۔ اسی ضمن میں لازوال نے چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ میں کوئی ٹیم آج ہی موقعہ پر بھیج کر معلوم کرتا ہوں کہ اسکول کیوں بند ہے لیکن چیف ایجوکیشن آفیسر کی یقین دہانی کے بعد وہاں کوئی ٹیم نہیں پہنچی جبکہ کہناریاں کوٹرنکہ زون کے دفتر سے صرف دس سے بارہ کلو میٹر کی دوری پر ہے لیکن کوٹرنکہ زون کے زیڈ ای پی او چوھدری سخی محمد نے کہا کہ مقامی لوگوں نے ٹیچر محمد بشیر پر مارپیٹ کی ہے اور وہ اب وہاں جانے کو تیار نہیں ہے کوئی دوسرا ٹیچر بھیجا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا