10 لاکھ فوجیوں کی موجودگی میں انتخابات منعقد کرانا ڈرامہ : گیلانی

0
0

23 اپریل کو پولنگ والے علاقوں میں عوام سے مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل
کے این ایس

سرینگرچیئرمین حریت (گ) سید علی گیلانی نے 23 اپریل کو اسلام آباد (اننت ناگ) کے پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ اور اس روز ضلع اسلام آباد میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا ہے کہ 10 لاکھ بھارتی افواج اور نیم فوجی فورسز کی موجودگی میں الیکشن ڈرامے کی کوئی اعتباریت نہیں ہے ۔ کشمیر نیوس سروس ( کے این ایس ) کو موصولہ بیان کے مطابق حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ یہ جمہوری عمل کے بجائے اگرچہ محض ایک فوجی آپریشن ہوتا ہے ، البتہ بھارت اس کو اپنے جبری قبضے کے حق میں جواز کے طور پر پیش کرتا ہے اور عالمی برادری کو گمراہ کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم حصولِ حقِ خودارادیت کے لیے عظیم اور بے مثال قربانیاں پیش کررہی ہیں اور ان قربانیوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ لوگ ہر اس عمل کا حصہ بننے سے احتراز کریں، جو ان کے سفرِ آزادی کو طویل بنانے کا موجب بنتا ہو اور جس سے ان قربانیوں پر حرف آنے کا احتمال پیدا ہوتا ہو۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ لوگوںنے سرینگر پارلیمانی انتخاب کے دوران میں جس جذبے، حوصلے اور یکسوئی کا مظاہرہ کیا ہے، اس کو آج ایک بار پھر یاد رکھنے اور دہرانے کی ضرورت ہے، تاکہ دنیا تک پیغام پہنچ جائے کہ انتخابی ڈرامے اس رائے شماری کا بدل نہیں ہوسکتے، جس کا کشمیری قوم کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر وعدہ کیا گیا ہے اور جس کے لیے یہاں کے لوگ جدوجہد کررہے ہیں۔ حریت (گ) چیئرمین نے کہا کہ ہم ہر روز اپنے معصوم نوجوانوں کے جنازوں کو کندھا دیتے ہیں اور جن کے ہاتھ مہندی کے بجائے خون میں رنگے ہوتے ہیں۔ ہر گھر ماتم کدہ بنا ہوا ہے اور ہر گلی میں آہ وفغان کی صدائیں سُنائی دے رہی ہیں، البتہ کچھ بے ضمیرلوگوں کو اس کی کوئی پرواہ ہے اور نہ ان کے ضمیر میں کوئی خلش ہے۔ انہیں بس ووٹ حاصل کرکے اپنے لیے مالی مفادات حاصل کرنا مقصود ہوتا ہے جس کے لیے یہ لوگ پوری قوم کی مصیبتوں میں اضافہ کررہے ہیں۔ ان میں زرّہ برابر بھی غیرت ہوتی تو یہ ہر اُس اقدام سے باز رہتے جو ان کے قوم کی آزادی میں رُکاوٹ بنتی۔ حریت راہنما نے سوال کیا کہ کیا چندسو لوگ اپنی شکم سیری کے لیے ڈیڑھ کروڑ سے زائد آبادی کی قربانیوں کا سودا کرنے کے متحمل ہوسکتے ہےں؟ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے جس پر اجتماعی طور سوچنے کی ضرورت ہے ۔ سید علی گیلانی نے بیان میںعام لوگوں کو بھی مخاطب کیا گیا کہ ووٹ ڈالنا کٹی گردنوں، لُٹی عصمتوں، اُجڑی بستیوں اور بصارت سے محروم آنکھوں کے ساتھ سودابازی ہے اور ایسا کرنے والے حقیر مفادات کے لیے قوم کا بڑا نقصان کررہے ہیں۔ ووٹ کا استعمال ہمارے شہداءکے روح کو اذیت پہنچانے کا موجب بنتا ہے اور بھارت اس کو بین الاقوامی فورموں پر ایک کارڈ کے طور استعمال کرتا ہے اور اس کے ذریعے سے دنیا کو یہ یقین دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ خوش ہیں اور الیکشن میں حصہ لے کر وہ جبری اور فرضی الحاق کی توثیق کرتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت نے کشمیریوں کے خلاف ہر محاذ پر جنگ چھیڑ رکھی ہے اس لیے کسی بھی فرد کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ قوم کے اجتماعی مفاد کے ساتھ غداری کرکے دشمن کے خاکوں میں رنگ بھرنے کے لیے انتخابی ڈراموں میں حصہ لے یا ووٹ ڈالے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا