جمہوریت کے تحفظ“اورملک کی ترقی کیلئے حق رائے دیہی کا استعمال ضروری:شیخ ابوبکر

0
0

کالی کٹ میں جامعہ مرکز کے تحت ختم البخاری کانفرنس کا انعقاد ،ملک وبیرون ممالک سمیت ہزاروں کی تعداد میں ثقافی علماءکی شرکت ،علما مشائخ کی موجودگی میں فارغین کو سند واجازت سے نوازہ گیا ۔
لازوال ویب ڈیسک
کالی کٹ مرکزنگر جمہوریت کے تحفظ اور ملک کی مضبوط اور مستحکم قیادت کا انتخاب عوام کے ہاتھوں میں ہے ۔ہر شہری کے لئے ضروری ہے کہ ملک اور عوام کی خدمت اور بھلائی کا جذبہ رکھتے ہوئے کثرت سے حق رائے دیہی کا استعمال کریں،مذکورہ خیالات کا اظہار کالی کٹ جامعہ مرکزا لثقافة السنیہ میں منعقدہ سالانہ اجلاس بعنوان ختم البخاری کانفرنس کے موقع پر جم غفیر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شیخ ابوبکر احمد نے کیا۔انہوں نے کہاکہ سیکولرازم کو مضبوط کیا جائے ،تخریبی سیاست نے ملک کے ماحول کو پراگندہ کردیا ہے ،ہمیں ملکی سا لمیت اور ترقی کے لئے نفرت پھیلانے والے عناصر اور ذات دھرم،مذہب کی سیاست کرنے والوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔شیخ نے کہاکہ ہر شہری اپنے حقوق کا استعمال کرے ۔شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ دین اسلام کے بنیادی مآخذدو ہیں ایک کتاب اللہ اور دوسرے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور انہیں دونوں سے انسانی ز ندگی کے تمام اصول وقوانین وجود میں آئے ہیں امت مسلمہ اگر مضبوطی کیساتھ عمل پیراہوجائے تو انسانی زندگی کے تمام مشکلات کا حل نکل جائےگا۔انہوں نے کہاکہ حدیث کی کتابوں میں ذرے ذرے کا علم سمایا ہوا ہے ۔آج دنیا میں عقیدہ کی خرابی سے لے کر سماجی ،تہذیبی ،اخلاقی اور سیاسی برائیوں کا خاتمہ بھی حدیث کا زریں پہلو سے ہی ممکن ہے ۔شیخ نے کہاکہ اسلام کے پیش نظر صرف مسلمانوں کی ہمہ جہتی نہیں بلکہ پورے نوع انسانی اور خداکی زمین پر بسنے والی تمام قوموں اور ملکوں کی فلاح واصلاح کا اصول بھی اسوہ رسول کی پیروی سے ہے ۔شیخ نے حالیہ سپریم کورٹ میں جاری بحث عورتوں کے تعلق سے کہاکہ عورتوں کو اپنے گھر میں نماز ادا کرنا مسجد آنے سے افضل ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے الدین والنصیحہ، سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تلقین دلائی۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے خانوادئہ اشرفیہ کچھوچھہ کے چشم وچراغ مولانا سید نورانی اشرف میاں جیلانی نے کہاکہ اللہ تعالی نے جن وانس کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے ۔انسان ہر وہ کام کرے جس میں رب کی رضا ہو،انہوں نے شیخ الجامعہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے قابل تحسین اور تقلید کہا۔قبل ازیں کانفرنس کا آغاز سید علی بافقیہ کی رقت انگیز دعا سے ہوا ،خیر مقدمی کلمات ڈاکٹر حسین ثقافی نے پیش کیا۔واضح رہے کہ جامعہ مرکز اپنے 40ویںتعلیمی فصل بہار کے موقع ہر سال کی طرح امسال بھی ثقافی کانفرنس ،ختم البخاری اجلاس کا انعقا عظیم الشان پیمانہ پر عمل آیا ۔خبر کے مطابق ختم البخاری پروگرام ریاست کا سب سے بڑا اجتماع کہا جاتا ہے جس میں ہزراوں ثقافی علماءوریاست کے مقتدر شخصیات ،علماءومشائخ شریک رہے ۔اس موقع پر معروف بزرگ صوفی عالم دین سید شجاع شاہ الجیلانی شجاع شریف راجستھان نے اپنی رقت انگیز طریقہ کار سے ختم بخاری کا آخری درس دیا ۔ اجلاس سے ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری ،کوثر ثقافی، ای سلیمان مسلیار ،مولانا عبدالقادر،شہاب الدین رضوی (بریلی شریف )نے بھی خطاب کیا ۔واضح رہے کہ شیخ ابوبکر کا شمار عظیم حامل شخصیتوں میں سے دورحاضر کی ایک عظیم شخصیت قمر العلماءجنہیں محدثین کی صف میں شمار کیا جاتا ہے جو تقریبا 40سال سے مسلسل درس بخاری کی خدمت انجام دے رہے ہیں نیز بیک وقت چاروں مسلک پراحکام ومسائل کی اضافی روشنی بھی ڈالتے ہیں ۔یہ پہلی ہندوستان کی درسگاہ ہے جہاں چاروں مسلک حنفی ،شافعی ،مالکی اور حنبلی کے مقلدین تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔کانفرنس کے اہم شرکاءمیں میںمولانا ریحانی مصباحی (مدھوبنی ) سید بابر اسلام اشرف (درگاہ اجمیرکمیٹی وائس چیئر مین) مولانا محمد عمر اشفاقی (راجستھان ) سیف الدین اصد ق (پٹنہ بہار ) مفتی عبدالرحٰم شجاع شریف ،محمد سلیم (صدر فیضان مصطفے ) صوفی عبدالقادرقادری چشتی کے اسما بھی شامل ہیں ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا