مسلم مخالف بیانات: یو پی کے وزیر اعلیٰ کی تقریروں پر پابندی لگادی گئی

0
0

یو این این
نئی دہلی الیکشن کمیشن نے ریاست اتر پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ اور شعلہ بیان مقرر یوگی ادتیاناتھ کی طرف سے کسی بھی سیاسی اجتماع سے خطاب پر تین دن کی پابندی لگا دی ہے۔یوگی ادتیاناتھ نے اپنے ایک حالیہ خطاب میں مسلمانوں کے لیے ’سبز وائرس‘ کی اصطلاح استعمال کی دارالحکومت نئی دہلی سے پیر پندرہ اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس پابندی کا مقصد وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اس سیاستدان کو موجودہ انتخابات کے دوران بھارتی ووٹروں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے سے روکنا ہے۔بھارت میں ملکی پارلیمان کے لیے ان دنوں جو انتخابات ہو رہے ہیں، وہ گزشتہ ہفتے شروع ہوئے تھے اور اگلے ماہ مکمل ہوں گے، جس کے بعد ووٹوں کی گنتی مئی کے دوسرے نصف حصے میں شروع ہو گی۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے ایک حکم کے مطابق یوگی ادتیاناتھ کی تقریروں پر محدود پابندی عائد کرنے کے علاوہ انہیں مختلف سیاسی جلسوں میں ان کی طرف سے اختیار کیے جانے والے متنازعہ موقف کے حوالے سے تنبیہ بھی کر دی گئی ہے۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے، جو ماضی میں بھی کئی بار بہت متنازعہ سیاسی بیانات دے چکے ہیں، گزشتہ ہفتے اپنی ایک تقریر میں ’سبز وائرس‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی۔ اس سے ان کی مراد وہ مسلمان ووٹر تھے، جن کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی بی جے پی کی مخالف اپوزیشن سیاسی جماعتیں کوششیں کر رہی ہیں۔ق وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے لیے اکثریتی ہندو آبادی سے تعلق رکھنے والے ووٹروں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی خاطر کانگریس پارٹی سمیت اپنی کئی حریف سیاسی جماعتوں پر یہ الزامات لگاتی رہی ہے کہ وہ نہ صرف دہشت گردی کے لیے اپنے دل میں نرم گوشہ رکھتی ہیں بلکہ ملک کی سب سے بڑی مذہبی اقلیت یعنی مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوششیں بھی کر رہی ہیں۔ بھارت کی مجموعی طور پر ایک ارب چالیس کروڑ کی آبادی میں مسلمانوں کا تناسب تقریبا چودہ فیصد بنتا ہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا