فاروق عبداللہ نے ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش قرار دیا
یواین آئی
سرینگرنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اننت ناگ پارلیمانی حلقے میں ایک غیر ریاستی امیدوار کے انتخابی میدان میں کودنے کو ریاست کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی ایک سازش قرار دیا ہے۔سری نگر کے خانیار علاقے میں ایک انتخابی جلسے کے حاشیہ پر ڈاکٹر فاروق نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنوبی کشمیر میں ایک غیر ریاستی امیدار کو انتخابی میدان میں کھڑا کیا گیا تاکہ آگے ہماری اکثریت اور ڈیموگرافی کوختم کیا جائے۔انہوں نے کہا ‘جہاں تک اتر پردیش کے آدمی کا تعلق ہے جو یہاں کھڑا ہوا ہے، یہ جمہوریت ہے لیکن اس کو یہاں لوگ نہیں پہچانیں گے’۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آرایس ایس کی طرف سے بنائی گئی ایک اسکیم کے تحت اس کو یہاں پلانٹ کیا گیا ہے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس سے قبل یہاں ایسا کبھی نہیں ہوا ہے بلکہ اس کو یہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے لئے پلانٹ کیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار عام انتخابات کے لئے ایک غیر ریاستی امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔شمس خواجہ نامی یہ امیدوار نوئیڈا اتر پردیش کا رہنے والا ہے۔ پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل شمس خواجہ، اننت ناگ پارلیمانی حلقہ انتخاب میں ان 18امیدواروں میں شامل ہے جن کے کاغذات نامزدگی ضلع الیکشن آفیسر اننت ناگ نے منظور کئے ہیں۔خواجہ نے آزاد امیدوار کی حیثیت کے بطور کاغذات جمع کئے ہیں۔