مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے، ہندو پاک کے درمیان مذاکرات ناگزیر :محبوبہ مفتی
شاہین امین
بڈگام// بھارتیہ جنتاپارٹی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر نے کہاکہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور یہ کسی مخصوص مہذب کے لئے نہیں بنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ہندو پاک کو بات چیت کا راستہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ مذاکرات سے ہی تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ پی ڈی پی صدر کا کہنا تھا کہ آنے والے انتخابات میں پی ڈی پی واحد بڑی پارٹی کے طورپر ا±بھر کر سامنے آئے گی۔ کے مطابق خانصاحب میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کو صرف بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مرحوم مفتی محمد سعید نے بطور وزیر اعلیٰ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا۔ واجپائی کے دور میں مرحوم مفتی محمد سعید نے ریاست جموںوکشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر مذاکرات شروع کرائے اور حریت لیڈران بھی ا±س وقت با ت چیت کے عمل میں شریک ہوئے نتیجہ یہ نکلا کہ خط میں امن و امان قائم ہوا۔ پی ڈی پی صدر نے کہاکہ پی ڈی پی نے بھاجپا کے ساتھ صرف اس لئے ہاتھ ملایا تاکہ مسئلہ کشمیر کو پ±ر امن ذرائع سے حل کیا جاسکے تاہم بی جے پی نے یہ موقع ضائع کیا۔ انہوںنے کہاکہ آج وزیر اعظم پاکستان عمران خان بھی کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی کے انتخابات جیتنے پر بھارت سے امن مذاکرات کا بہتر موقع ملے گا۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیرا علیٰ نے کہا کہ میرے والد مرحوم مفتی محمد سعید نے یہ بات پانچ سال قبل ہی بتائی تھی کہ مودی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ محبوبہ مفتی کے مطابق چونکہ اب مودی کی حکومت ختم ہو گئی ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ دوبارہ مسند اقتدار پر جلوئے افروز نہیں ہونگے۔ جموں سرینگر شاہراہ کو ہفتے میں دو دن بند کرنے کے فیصلے کو عوام کش قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ مرکزی وزارت داخلہ نے خود ہی وادی میں ہفتے میں دو دن ہڑتال کی کال دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس پابندی کو ہٹاکر ہی دم لیں گے اور میں لوگوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اس پابندی کے خلاف سڑکوں پر آئیں۔ انہوںنے کہا کہ پابندی کے خلاف لوگوں کو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا چاہئے۔ دفعہ 370کے بارے میں پی ڈی پی صدر نے کہاکہ اس قانون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے کسی بھی صورت میں مثبت نتائج سامنے نہیں آسکتے ہیں۔بی جے پی صدر امت شاہ کے بیان کہ ‘ہندو، سکھ اور بدھسٹوں کو چھوڑ کر دیگر تمام دراندازوں کو ملک سے نکال باہر کردیں گے’ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی صدمحبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی صدر کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور یہ کسی مخصوص مذہب کے لئے نہیں بنا ہےیا ‘ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، جموں وکشمیر نے بھی ہندوستان کے ساتھ ملنے کا فیصلہ اس کے سیکولر کردار کو دیکھتے ہوئے کیا ہے،میں سمجھتی ہوں کہ امت شاہ کو لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے’۔انہوں نے کہا ‘یہ ملک سیکولر بنیادوں پر بنا ہے، کسی مخصوص مذہب کے لئے نہیں بنا ، یہ سب کا ہے، یہ لوگ ایسے بیانات دیکر ملک کی بنیادیں ہلانا چاہتے ہیں، ایسے لوگ ملک کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، ایسے بیانات ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس کے لئے انہیں معافی مانگنی چاہیے’۔