فوجی کمانڈر کانفرنس میں تینوں فوجوں کے درمیان تال میل پر زور

0
0

مستقبل کے چیلنجز اور مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے تینوں فوجوں کو مل کر لائحہ عمل اور منصوبہ تیار کرنا ہوگا:مقررین
یواین آئی

نئی دہلیمستقبل کی بدلتے چیلجنز کے پیش نظر فوج کے اعلیٰ کمانڈروں کی کانفرنس میں تینوں فوجوں کے درمیان بہتر تال میل اورمشترکہ طور پر مہم کو انجام دینے پر زور دیا گیا۔ فوج کے اعلیٰ کمانڈروں کے گذشتہ چار دن سے یہاں جاری ششماہی کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مستقبل کے چیلنجز اور مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے تینوں فوجوں کو مل کر لائحہ عمل اور منصوبہ تیار کرنا ہوگا لہذا ان کے درمیان رابطہ کار اور باہمی سوجھ بوجھ ضروری ہے جسے فروغ دینے اور مل کر مہم کو انجام دینے کا نقطہ نظر پیدا کرنے کے لیے ایئر چیف مارشل بی ایس دھنوا نے کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے فضائیہ کے وژن اور اس کے مشن کی معتبریت کا ذکر کرتے ہوئے مشترکہ مہموں کے بارے میں اہم مشورے دیے ۔ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا کہ چونکہ فوج میں ڈیجیٹلائزیشن مسلسل بڑھ رہا ہے اس لیے تمام افسران اور جوانوں کو اس میں ماہر بنایا جانا چاہیے تاکہ جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے ۔ بحریہ کے چیف ایڈمیرل سنیل لانبا نے چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے مشترکہ مہموں پر زور دیا۔ کانفرنس میں ملک کی سکیورٹی سے متعلق تمام پہلوو¿ں پر وسیع پیمانے پر گفتگو کی گئی۔ ساتھ ہی بدلتے سکیورٹی کی صورتحال اور ان سے نمٹنے کے لیے فوج کی جنگی استعداد کو بڑھانے پر بھی بات کی گئی۔ کانفرنس اس بات پر زور دیا گیا کہ فوج پرامن سکیورٹی ماحول کے لیے پابند عہد ہے اوروہ تمام چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی اور دہشت گردی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی۔ علاوہ ازیں فوج کی تیاری، تینوں فوجوں کے درمیان ربط باہم ، فوجی سفارت کاری، مشترکہ مشق اور مختلف مہموں کا تجزیہ کیا گیا۔ فوجی کمانڈروں سے یہ یقینی بنانے کو کہا گیا کہ زیادہ سے زیادہ فوج کو ہمیشہ تیار رکھا جائے ۔ میک ان انڈیا کو دھیان میں رکھتے ہوئے فوج کی جدید کاری اور استعداد کو بڑھانے کے لیے ترجیحات کو دوبارہ طے کرنے کی بات کی گئی۔ ساتھ ہی چین کی سرحد سے متصل علاقوں میں انفراسٹرکچر کی سہولت کو ترجیح دینے پر زور دیا گیا۔شمالی سرحدوں تک ہر موسم میں پہنچ بنانے کے لیے بھی تیز رفتار سے کام کرنے پر زور دیا گیا۔ فوج میں خواتین کو مستقل کمیشن دیے جانے کے پیش نظر ضرورت کے موافق زیادہ سے زیادہ علاقوں میں ان کی تعیناتی کی بات کہی گئی۔ انھیں خصوصی طور پر غیر ملکی زبانوں، مصنوعی ذہانت،ڈاٹا کا انتظام، سائبر اور خلا سے متعلق معاملات میں ماہر بنانے پر بھی غور وخوض کیا جا رہا ہے۔ کانفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ ملک کے لیے بڑھ چڑھ کر قربانی دینے والے فوجیوں کے خاندانوں کے فلاح و بہبود کو دھیان میں رکھتے ہوئے سنہ 2019 کو ‘نیکسٹ آف کِن’ یعنی قرب ترین معلقہ سال اعلان کیا گیا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا