لازوال ویب ڈیسک
نئی دہلیکانگریس نے کہاکہ رافیل معاملہ میں سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو کرار دھچکہ دیاہے اور اس سودے سے منسلک جو دستاویز سامنے آرہے ہیں ان سے واضح ہے کہ وزیراعظم دفتر (پی ایم او) نے اس کو پورا کرنے میں جلدبازی دکھائی اور متوازی کردار ادا کیا ہے۔کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سلسلہ میں ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ دفاعی سکریٹری نے وزیر دفاع کو لکھا کہ وزیراعظم دفتر رافیل طیارہ سودے میں متوازی گفتگو کررہا ہے اور اسے ایسا کرنے سے روکاجانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مثال ہے جس میں دفاعی سکریٹری اپنے محکمہ کے وزیر کو آگاہ کرتے ہوئے خط لکھ رہے ہیں او ر انہیں مشور ہ دے رہے ہیں کہ وہ وزیراعظم کے دفتر کو رافیل سودے میں اس طرح کی مداخلت کرنے سے روکیں۔ترجمان منو سنگھوی نے کہاکہ دفاعی خریدمیں سرکاری گارنٹی اور بینک گارنٹی کا التزام ضروری ہوتا ہے لیکن اس میں دونوں کو نظرانداز کیا گیا۔ سودے کے معاہدے کے تحت 30ہزار کروڑ روپے کی ادائیگی طیارے کے ہندستان پہنچنے سے پہلے کی جانی طے ہوئی ہے اور اگر کہیں گڑبڑی ہوتی تو بینک گارنٹی یا سرکاری گارنٹی کے بغیر ملک کے عوام کے پیسے کو ڈوبنے سے کیسے بچایا جاسکتا ہے، اس کا التزام نہیں ہے۔مسٹر سنگھوی نے کہا کہ سب سے بڑا اعتراض اس بات کا ہے کہ اس سودے کو انجام دینے کے لئے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال فرانس گئے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ 12اور13جنوری 2016کو مسٹر ڈوبھال کس بنیاد پر فرانس میں تھے اس کا حکومت کو جواب دینا چاہئے۔ترجمان نے کہا کہ یہ ریکارڈ میں ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر نے پیرس میں اس سودے کے سلسلہ میں بات چیت کی تھی۔