محکمہ داخلہ شاہراہ پر پابندی کی تائید میں

0
0

فورسز اہلکاروں کی سلامتی سے متعلق لیاگیا ہے فیصلہ
لازوال ڈیسک

نئی دہلیوزارت داخلہ نے سرینگر جموں شاہراہ پر پابندی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شاہراہ پر سیولین ٹریفک سے متعلق قدغن فورسز اہلکاروں کی سلامتی سے متعلق اُٹھایا گیا ہے اور یہ سلسلہ 31مئی تک نافذ رہےگا۔وزارت داخلہ نے سرینگر جموں شاہراہ پر سویلین ٹریفک پر قدغن عائد کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پابندی کا مقصد شاہراہ پر فورسز اہلکاروں کی محفوظ نقل و حمل کو یقینی بنانا ہے اور یہ سلسلہ 31مئی 2019تک نافذ رہے گا۔محکمہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شاہراہ پر حکومتی پابندی سے متعلق جان بوجھ کر بے بنیاد اور منفی پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ ریاستی حکومت نے پہلے ہی پابندی کو غیر مبہم الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ ہفتے میں صرف دو روز تک شاہرہ پر مقررہ وقت یعنی بارہ گھنٹے تک قدغن عائد رہا کرےگی۔ یہ فیصلہ شاہراہ پر فورسز اہلکاروں کی محفوظ نقل و حمل کو یقینی بنانے اور عام لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔محکمہ کے مطابق شاہراہ پر ہفتے بھر میں 168گھنٹے کے دوران صرف 24گھنٹوں کےلئے پابندی عائد رہا کرےگی جس کل ملاکر 15فیصدی وقت بن جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر سیولین ٹریفک کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لیے حکومت نے سرینگر جموں ہائے وے پر منصوبہ بند پروگرام تشکیل دیتے ہوئے مختصر مدت کے لیے ہی فورسز اہلکاروں کو نقل و حرکت کرنے کی اجازت دی ہے جو کہ 31مئی 2019تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ لیت پورہ اور رام بن حملے کے بعد فورسز اہلکاروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے 31مئی تک کے عرصے کے دوران پابندی صرف 15دنوں تک نافذ رہے گی۔محکمہ نے بتایا کہ چند عناصر کی جانب سے ایسا بیانیہ پیش کیا جارہا ہے جس سے لگتا ہے کہ شاہراہ کو عام لوگوں کی آوا جاہی کے لیے مکمل طور پر بند کردیا گیا ہو جو کہ حقائق سے کوسوں دور ہے۔انہوں نے کہا کہ 12گھنٹوں کی پابندی کے دوران عام لوگوں کے چلنے پھرنے کے لیے متبادل راستوں کا انتخاب پہلے ہی کیا گیا ہے تاکہ مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔وزارت داخلہ کے مطابق اس قسم کی پابندیاں وادی کشمیر میں پہلے بھی نافذ کی گئی تھیں اور بساوقات ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی فورسز کانوائے کی نقل و حرکت کے لئے ایسی تدابیر اُٹھائی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضرورتمند لوگوں بشمول بیمار اور طلبا کی نقل و حمل کوایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے خصوصی میکانزم تشکیل دیا جاچکا ہے۔ اس کے علاوہ شاہراہ پر پابندی سے متعلق وقتاًفوقتاً جائزہ لینے کی خاطر خصوصی میکانزم بھی مزید گنجائشیں موجود رکھی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چند مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر شاہراہ پر پابندی کے معاملے کو اچھال کر فورسز اہلکاروں کی قیمتی جانوں سے کھیل رہے ہیں اور ملکی سلامتی کو یک طرف کرتے ہوئے بے بنیاد پروپگنڈہ کا شکار ہورہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا