تغلقی فرمان کو فوری طور واپس لیا جائے : عمر عبداللہ
یواین آئی
سرینگرنیشنل کانفرنس کے لیڈران و کارکنان نے پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ کی قیادت میں بدھ کے روز قومی شاہراہ کو سول ٹریفک کے لئے ہفتے میں دو دن بند رکھنے کے سرکاری حکم نامے کے خلاف پانتھہ چوک میں قومی شاہراہ پراحتجاجی مارچ کیا۔عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس کے درجنوں لیڈراں و کارکنان نے شاہراہ پر دھرنا دیا اور اس حکم نامے کے خلاف جم کی نعرہ بازی کی۔سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک پلے کارڑ اٹھا رکھا تھا جس پر ‘قومی شاہراہ پر پابندی۔۔۔ ناقابل قبول ہے’ کا نعرہ لکھا تھا۔احتجاجی ‘مودی کی گنڈہ گردی نہیں چلےگی، نہیں چلے گی، حکم نامے کو واپس لو واپس لو، جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے’ کے نعرے لگارہے تھے۔عمر عبداللہ نے اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ‘جس دن سے یہ تغلقی فرمان جاری ہوا ہے ہم اس دن سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ اس حکم نامے کو واپس لیا جائے۔ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ فوج نے خود کہا ہے کہ وہ اس پابندی کو نہیں چاہتی۔ فوج کہتی ہے کہ ان کی طرف سے ہائی وے پر پابندی کا مطالبہ نہیں کیا گیا’۔انہوں نے کہا ‘سابق فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ یہ بیوقوفانہ فیصلہ ہے۔ اس احتجاج کا مقصد حکومت کو یہ کہنا ہے کہ اپنے حکم نامے کو واپس لے لیجئے اور لوگوں کو ہائی وے پر چلنے کی کھلی آزادی دی جائے’۔دریں اثنا عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک شخص کے ہاتھ جس پر شاہراہ پر چلنے کے لئے مہر لگائی گئی تھی، کی نمائش کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا ‘اس طرح جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنی ہی شاہراہ پر چلنے کی اجازت دی جاتی ہے، اُن کے ہاتھوں پر مہر لگادی جاتی ہے اور لکھا جاتا ہے، سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ کیا کہوں، کیا ہمیں بے ادب ہوکر کاغذ بچانے کی اس کوشش پر ان کا مذاق اُڑانا چاہئے؟ میں یہاں لوگوں کے ساتھ روا رکھے جارہے غیر انسانی سلوک پر بے حد رنجیدہ ہوں’۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں مقیم فوج کا کہنا ہے کہ انہیں قومی شاہراہ ہفتے میں دو دن فوج کی نقل و حمل کے لئے مخصوص رکھنے کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے جبکہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ کے بارے میں لئے گئے اس فیصلے کو واپس نہیں لیا جائے گا۔گذشتہ ہفتے جاری کئے گئے حکم نامے کے مطابق سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے خطہ جموں کے ادھم وپور تک ہفتے میں دو دن اتوار اور بدھ وار فوجی قافلوں کی نقل وحمل کے لئے مخصوص رہے گی اور یہ حکم نامہ 31 مئی تک نافذالعمل رہے گا تاکہ انتخابات کے دوران سیکورٹی فورسز کی نقل وحمل کو یقینی بنایا جاسکے۔ دریں اثنا نیشنل کانفرنس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پارٹی کی طرف سے آج کئی مقامات پر قومی شاہراہ پر عام ٹریفک کے چلنے پر پابندی کے احکامات کی خلاف ورزی کرکے اپنا احتجاج درج کیا گیا اور مظاہرے بھی کئے گئے۔ اس دوران پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی احتجاج میں حصہ لیا پارٹی لیڈران کے ساتھ شاہراہ پر چل کر مارچ کیااوردھرنا دیا۔ ریلی میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئرلیڈران شمی اوبرائے، شمیمہ فردوس، پیر آفاق، تنویر صادق، سلمان علی ساگر، صبیہ قادری اور احسان پردیسی کے علاوہ کئی عہدیداران بھی شامل تھے۔ادھر نیشنل کانفرنس کی طرف سے اُن تمام اضلاع میں شاہراہ پر پابندی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جہاں جہاں سے قومی شاہراہ گزرتی ہے۔