جن کے خلاف آج زہر اگلا جارہا ہے، 2014میں اُنکی حمایت کیوں طلب کی گئی؟

0
0

سجاد لون کا عمر عبداللہ سے سوال؟
عمر عوام سے معافی مانگے بصورت دیگر آڈیو ریکارڈنگ سننے کےلئے تیار رہیں
کے این ایس

کپوارہپی سی چیرمین سجاد غنی لون نے این سی نائب صدر عمر عبداللہ پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ 2014کے اتنخابات سے قبل کشمیر مخالف جماعت کے ساتھ اتحادکے لیے پرتولنے پر عوام سے معافی مانگے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق سرحدی ضلع کپوارہ کے کرالہ پورہ علاقے میں سوموار کو پیپلز کانفرنس چیرمین سجاد غنی لون نے چناوی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے این سی نائب صدر عمر عبداللہ پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ 2014کے الیکشن سے قبل کشمیر دشمن جماعت کے ساتھ اقتدار کے حصول کی خاطر اتحاد کے لیے عوام سے مانگی طلب کرے۔سجاد لون نے بتایا کہ عمر عبداللہ نے سال 2014میں الیکشن سے قبل اُن لوگوں کے ساتھ اقتدار کے حصول کی خاطر اتحاد کو یقینی بنانا چاہتا تھا جن کے خلاف موصوف آجکل زہر اگل رہے ہیں۔ سجاد لون نے عمر عبداللہ سے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ جن لوگوں کے خلاف آپ آجکل زہر اگلنے میں ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں ان کے ساتھ 2014میں الیکشن سے قبل اتحادکیوں چاہتے تھے؟ انہوں نے عمر عبداللہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ اس معاملے پر عوام سے معافی مانگے یا پھر ٹھوس ثبوب کا سامنا کریں جن میں موصوف کی آڈیو ریکارڈنگ بھی شامل ہیں۔کے این ایس نمائندے کے مطابق سجاد لون نے کہا کہ جونہی 2014میں انتخابات کے نتائج منظر عام پر آگئے توعمر عبداللہ نے وقت ضائع کئے بغیر ہی نئی دہلی کی راہ لی جہاں وہ ایک قومی پارٹی کے صدر سے ملاقی ہوئے جس دوران موصوف نے ریاست کی وزارت اعلیٰ کی کرسی کو حاصل کرنے کی خاطر قومی سیاسی جماعت کی حمایت طلب کی۔پی سی چیرمین کا کہنا تھا کہ عمر عبداللہ نے مذکورہ لیڈر کے ساتھ کیناٹ پلیس نئی دہلی میں قائم آٹھ منزلہ بلڈنگ کے چھٹے مالے پر ڈھائی گھنٹے تک بات چیت کی جس دوران عمر عبداللہ نے قومی پارٹی کی حمایت طلب کرتے ہوئے ریاست کی وزارت اعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی سی چیرمین سجاد غنی لون نے عمر عبداللہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ مخالف نظریہ سیاسی پارٹی کے ساتھ حمایت طلب کرنے کی کوشش پر عوام سے معافی مانگے بصورت دیگر اُس موبائل ریکارڈنگ کو سننے کے لیے تیار ہوجائیں جس میں موصوف نے قومی سیاسی پارٹی کے اعلیٰ رہنما سے حکومت سازی کے حوالے سے بات کی ہے۔ادھر پی سی جنرل سیکرٹری عمران رضاانصاری نے سوموار کی سہ پہر اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس طلب کی جس میں انہوں نے عمر عبداللہ پر تابڑ توڑ حملے کرتے ہوئے انہیں کشمیری عوام سے معافی مانگے کو کہا ہے۔ عمران انصاری نے بتایا کہ عمر عبداللہ نے اقتدار کی کرسی حاصل کرنے کی خاطر اُن لوگوں کے ساتھ اشتراک کرنا چاہا تھا جن کے خلاف موصوف آج ہر گلی اور نکڑ پر مخالفت کررہے ہیں۔ عمر عبداللہ کو ٹھنڈے دماغ سے غور کرنا چاہیے کہ وہ جن لوگوں کے خلاف ہر جلسے میں زہر اگلنا اپنی بہاردی سمجھتے ہیں ، وہ 2014میں کہاں تھی؟ انہوں نے کہا کہ این سی لیڈر نے صرف اقتدار کے حصول کی خاطر نئی دہلی جاکر خفیہ میٹنگ کرتے ہوئے ان لوگوں کی حمایت چاہی جن کے خلاف آج وہ زہر اگل رہے ہیں۔عنران رضا انصاری کا کہنا تھا کہ عمر عبداللہ کو چاہیے کہ وہ اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے عوام کو دئے گئے دھوکے پر غیر مشروط معافی مانگے۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا