بی جے پی کے ملک میں برسراقتدارآتے ہی ملک کی جمہوریت کا خاتمہ ہوگیا
یواین آئی
حیدرآبادسابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ بی جے پی کے ملک میں برسراقتدارآتے ہی ملک کی جمہوریت کا خاتمہ ہوگیااور ملک میں آمریت چل رہی ہے ۔اپوزیشن کے کسی بھی لیڈر کو حکومت کی نکتہ چینی کی کوئی اجازت نہیں ہے ۔اگر حکومت ، وزیراعظم یا پھر تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو پر کوئی نکتہ چینی کرتا ہے تو اس کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ،انکم ٹیکس کے معاملات چلائے جاتے ہیں اور ان کے خلاف سی بی آئی لگائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے وزیراعلی چندرشیکھرراو بھی دوسری جماعتوں کے منتخب عوامی نمائندوں کو رقم دیتے ہوئے ان کو اپنی پارٹی میں شامل کرتے ہیں۔انہوں نے چندرشیکھرراو کو ریاست کا چھوٹا اور مودی کو ملک کا بڑا ڈکٹیٹر قرار دیا۔مسٹر آزاد نے کل شب تلنگانہ کے چیوڑلہ لوک سبھا حلقہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عوام پر زور دیاکہ وہ آئندہ کی نسلوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے سمجھ بوجھ کے ساتھ اپنے ووٹ کا استعمال کریں ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں منریگا لانے کا سہرا کانگریس کے سر جاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ کانگریس کی نئی اسکیم نیائے سے غریب عوام کی زندگیوں میں تبدیلی آئے گی۔ای وی ایمس میں الٹ پھیر کا الزام لگاتے ہوئے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ کانگریس نے یہ کبھی نہیں سمجھا تھا کہ مودی اور چندرشیکھرراو انتخابات میں کامیابی کے لئے ای وی ایمس میں الٹ پھیر بھی کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ عوام کو چاہئے کہ وہ حلقہ چیوڑلہ سے کونڈہ وشویشور ریڈی کو ووٹ دیں تاکہ انہوں نے اس حلقہ کو ترقی دلائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وشویشور ریڈی کے لئے ووٹ مانگنے وہ کشمیر سے یہاں آئے ہیں۔اس حلقہ کی ترقی کے لئے ان کی کامیابی ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کی وجہ سے ہی بنگالورو اور حیدرآباد ، آئی ٹی کے مرکز کے طورپر ابھرے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چندرشیکھرراو نے مسلمانوں کے لئے 12فیصد ریزرویشن کا وعدہ کیاتھا تاکہ ان سے دھوکہ کیاجاسکے ،کیونکہ وہ جانتے تھے کہ ایسا ممکن نہیں ہے ۔