بی جے پی کا انتخابی منشور جملوں کا پٹارہ:سی پی ایم

0
0

یواین آئی

نئی دہلیمارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(سی پی ایم) نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے انتخابی منشور کو جملوں کا پٹارہ قرار دیا۔ پارٹی کے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں پارٹی صدر امت شاہ اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے ذریعہ جمعرات کو جاری کردہ انتخابی منشور پر ان خیالات کااظہارکیا۔ مسٹر یچوری نے کہا کہ سی پی ایم نے گزشتہ لوک سبھا ا نتخابات میں بھی اسی طرح کے بڑے بڑے وعدے کئے تھے ۔۔ ان پانچ برسوں میں ان وعدوں کا کیا ہوا۔ کیا 10 کروڑ لوگو ں کو نوکری ملی؟ آج ملک میں بے روزگاری گزشتہ پچاس برسوں میں سب سے زیادہ ہے ، نوٹ بندی سے ملک کی معیشت اور کمزور ہوئی، لوگ بے روزگارہوئے ، جی ایس ٹی سے کروڑوں لوگ پریشان ہوئے اور اب ریاستی آمدنی کم ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کو 15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، اس کا کیا ہوا؟ کسان زبردست مصیبت میں ہیں وہ خودکشی کررہے ہیں۔ کیا ان کے قرض معاف ہوئے ؟ انہوں نے کہا کہ اس انتخابی منشور میں بھی یقین دہانیوں کی لمبی فہرست ہے جن کا نفاذ کبھی نہیں ہوگا۔ سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ انتخابی منشور میں شہری ترمیمی بل کی بات کہی گئی ہے جبکہ پورا شمال مشرق اس مسئلہ پر جل رہا ہے اور اس کی مخالفت ہورہی ہے لیکن بی جے پی فرقہ وارانہ صف بندی کی سیاست کرتی ہے اور اقلیتوں کو نشانہ پر رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30 برسوں سے بی جے پی مندر بنانے کی بات کرتی آرہی ہے اور ہر انتخابات میں زور وشور سے یہ مسئلہ اٹھتا ہے اور سماج کو بانٹنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف لوگوں کو گمراہ کرتی ہے اور وہ خواتین ریزرویشن بل بھی کبھی لوک سبھا میں پاس نہیں کرائے گی۔ یہ انتخابی منشور صرف جملوں سے بھرا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا