’دستوری ضمانت کی حفاظت کرنا ہر شہری کا حق ‘

0
0

جموں وکشمیر کو دفعہ 370 اس کی جداگانہ شناخت کی بناءپر حاصل ہوئی: مولانا اطہر دہلوی
یواین آئی

سرینگر انجمن منہاج رسول کے صدر مولانا سید اطہر حسین دہلوی نے کہا کہ جموں وکشمیر کو دفعہ 370 اس کی جداگانہ اور ممتاز شناخت کی بناءپر حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ کی حفاظت کرنا ہر شہری کا حق ہے۔اطہر دہلوی نے اپنے دورہ کشمیر کے آخری دن یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ‘اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے آئین سازوں نے ریاست جموں و کشمیر سمیت ہندوستان کے تمام خطوں و ریاستوں کی جداگانہ و ممتاز شناخت بشمول مقامی زبان، تہذیب و تمدن اور روایات کی حفاظت و فروغ کا خاص لحاظ رکھا خاص کر جموں و کشمیر اور دیگر ہمالیائی ریاستوں ناگالینڈ، میزورم، اروناچل وغیرہ کے لئے دفعہ 370 اور 371 ایک دستوری ضمانت ہے اور اس دستوری ضمانت کی حفاظت کرنا ہر شہری کا حق ہے’۔انہوں نے کہا ‘اس کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کرنا نہ صرف غیر آئینی بلکہ ملک کی ہم آہنگی اور کثرت میں وحدت کے نظریہ کے خلاف ہے‘۔ اطہر دہلوی نے کشمیر کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ‘2014 کے اسمبلی الیکشن میں وادی میں جس طرح لوگوں نے باہر نکل کر ووٹ ڈالا تھا اور اس سے امن و خوشحالی کی نئی امیدیں جاگی تھیں مگر مجھے یہ کہنے میں کوئی جھجک نہیں کہ بھاجپا اور پی ڈی پی کے مکروہ اتحاد کے نتیجے میں وادی کشمیر میں امن کی جگہ شورش اور خوشحالی کی جگہ بدحالی نے لی’۔انہوں نے کہا ‘صرف جملے بازی کے چلتے بیروزگاری اپنے عروج پر ہے عام لوگوں خاص کر نوجوانوں میں ذہنی خلفشار بڑھ رہا ہے۔ کچھ لوگ وقتی سیاسی فوائد اور ووٹوں کے لئے دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کا مسلسل اعادہ کررہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے سچائی یہ ہے جبکہ پی ڈی پی آج جس کشمیر کی شناخت کی بات کررہی ہے اس نے بھی صرف اقتدار کے لئے 370 کو بھاجپا کے پاس گروی رکھا تھا اور یہ بات ایک عام کشمیری بھی سمجھ چکا ہے’۔مولانا اطہر دہلوی نے آخر میں جموں و کشمیر کی عوام سے اپیل کی وہ اس بات کو سمجھیں کہ آئینی ضمانت صرف وادی کشمیر کو نہیں بلکہ پوری ریاست جموں وکشمیر کو ہے لداخ و کرگل کو ہے اس لئے اپنی اس جداگانہ ممتاز شناخت کی حفاظت کے لئے جمہوریت کے استحکام اور مستقل امن و سلامتی و معاشی خوشحالی و ترقی کے لئے گھروں سے نکل کر اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا