اقتدار ملا تو کشمیر میں پتھراﺅ کرنے والوں پر کارپٹ بمباری کروائیں گے: پروین توگڑیا
یواین آئی
جموںہندو استھان نرمان دل (ایچ این ڈی) کے قومی صدر پروین توگڑیا نے کہا کہ ان کی جماعت اقتدار میں آنے کے بعد وادی کشمیر میں فوج پر پتھراﺅ کرنے والوں پر کارپٹ بمباری کروائے گی۔ اس کے علاوہ ریاست کو خصوصی پوزیشن دینے والی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ہٹائے گی۔جموں پارلیمانی نشست کے ایچ این ڈی امیدوار سوشیل کمار سودن کے حق میں انتخابی مہم چلانے کے لئے جموں کے دو روزہ دورے پر آنے والے پروین توگڑیا نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا ‘ہم اس دیش میں ہندو?ں کا عزت و وقار بحال کریں گے۔ کشمیر میں فوج پر پتھر مارنے والوں پر کارپٹ بمباری کرنے کا حکم دیں گے۔ ہم اجودھیا میں رام مندر تعمیر کریں گے’۔انہوں نے کہا ‘ہندو استھان نرمان دل نوجوانوں کو روزگار، کسانوں کو فصل کے دام دے گی اور پاکستان کو گھٹنوں پر لائے گا’۔وشو ہندو پریشد کے سابق لیڈر توگڑیا نے کہا کہ انہیں ملک میں کہیں بھی مودی لہر نظر نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے مودی لہر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا ‘آپ (نامہ نگار) کو کہیں دکھائی دے رہی ہے کیا؟ مجھے تو لہر نہیں بلکہ زلزلہ دکھائی دے رہا ہے’۔توگڑیا نے بی جے پی پر مکمل طور پر ناکام ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ‘اس ملک میں ہندو گذشتہ 14 صدیوں سے استحصال کا شکار ہیں۔ ہندو?ں کو سیفٹی کی ضرورت تھی۔ وہ سیفٹی دینے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کھڑی ہوئی تھی لیکن وہ کانگریس کی بی ٹیم بن گئی۔ نہ رام مندر بنایا، نہ پاکستان کو گھٹنوں پر لایا، نہ کشمیر کے ہندوﺅں کو بسایا، نہ کشمیر میں امن کو یقینی بنایا، نہ دفعہ 370 ہٹایا، نہ نوجوانوں کو روزگار دیا’۔انہوں نے کہا ‘ہم دیش میں ایسی حکومت چاہتے تھے جو کشمیری ہندوﺅں کو واپس کشمیر میں بساتی، ہمیں ایسی حکومت چاہئے تھی جو فوج پر پتھراﺅ کرنے والوں پر کارپٹ بمباری کا حکم جاری کرتی، ہمیں ایسی حکومت چاہئے تھی جو پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتی، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا’۔انہوں نے کہا ‘اب لوگوں کی خواہشات پوری کرنے کے لئے ہمیں ہندو استھان نرمان دل نام کی سیاسی جماعت قائم کرکے انتخابات لڑنے پڑے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ ہندوستان کی جنتا ہم پر بھروسہ کرے گی’۔پروین توگڑیا نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے حالیہ بیانات پر کہا ‘جموں وکشمیر ہمارے باپ کا ہے، ہمارے ساتھ ہی رہے گا۔ محبوبہ مفتی کو یہاں نہ رہنا ہے تو پاکستان چلی جائے۔ انہیں کون روک رہا ہے۔ جموں وکشمیر یہیں رہے گا اور دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے نہیں رہیں گی’۔