بارہمولہ میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی
یواین آئی
بارہمولہلوگوں کو ووٹ ڈالنے کی تلقین کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ غلام نبی ایتو نے کہا کہ بارہمولہ پارلیمانی نشست میں پُرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتظامات بشمول تین دائروں والی سیکورٹی کے قیام کو حتمی شکل دی گئی ہے۔واضح رہے کہ بارہمولہ، کپوارہ اور بانڈی پورہ اضلاع پر مشتمل بارہمولہ پارلیمانی نشست کے لئے 11 اپریل کو پہلے مرحلے میں پولنگ ہوگی۔غلام نبی ایتو جو بارہمولہ پارلیمانی نشست کے ریٹرنگ افسر بھی ہیں، نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا ‘رائے دہندگان کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لئے ریاستی پولیس کے علاوہ پیرا ملٹری فورسز اور مختلف یونٹوں کے فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا’۔انہوں نے بتایا کہ جن دور افتادہ علاقوں میں سڑکیں ابھی زیر برف ہی ہیں وہاں الیکشن مواد اور عملے کو ایئر لفٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے تاہم کہا کہ ان سڑکوں پر برف ہٹانے کے لئے بڑے پیمانے پرآپریشن جاری ہے۔بتادیں کہ درجنوں دور افتادہ دیہات بشمول وہ علاقے جو لائن آف کنٹرول کے متصل واقع ہیں، سڑکوں پر بھاری برف جمع ہونے کے باعث اپنے ضلع صدر مقامات سے گذشتہ تین ماہ سے کٹے ہوئے ہیں۔ایتو نے کہا ‘بارہمولہ پارلیمانی نشست میں پُر امن اور صاف وشفاف پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، پولنگ اسٹیشنوں کا تعین کیا گیا ہے اور پولنگ عملے کو نامزد بھی کیا گیا ہے اور ان کی تربیت بھی مکمل کی گئی ہے’۔انہوں نے کہا ‘پندرہ اسمبلی حلقوں پر مشتمل بارہمولہ پارلیمانی نشست میں 13 لاکھ 17 ہزار7 سو اڑتیس رائے دہندگان ہیں جن میں 6 لاکھ 36 ہزار انسٹھ خواتین شامل ہیں، حق رائے دہی کرکے اپنے نمائندے کو منتخب کریں گے’۔انہوں نے کہا کہ پُرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے ایک ہزار تین سو ستاسی مقامات پر ایک ہزار سات سو انچاس پولیس اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارہمولہ ضلع میں رائے دہندگان کی کل تعداد 6 لاکھ 36 ہزار4 سو انسٹھ ہے جن میں 3 لاکھ 8 ہزار 5 سو بارہ خواتین، 14 خواجہ سرا اور 3 ہزار 4 سوچراسی جسمانی طور معذور افراد شامل ہیں۔ایتو نے کہا کہ ضلع میں چھ سو بیانوے مقامات پر آٹھ سو انسٹھ پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلع کپوارہ میں رائے دہنگان کی کل تعداد 4 لاکھ38 ہزار 2 سو پچاسی ہے جن میں 2 لاکھ 13 ہزار سولہ خواتین دس خوجہ سرا اور ایک ہزار آٹھ سو چھیانوے جسمانی طور ناخیز شامل ہیں جن کے لئے چار سو چراسی مقامات پر پانچ سو اٹھہتر پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں اور ضلع بانڈی پورہ میں رائے دہنگان کی کل تعداد 2لاکھ تنتیس ہزار 7 سو ستانوے ہے جن میں ایک لاکھ 12 ہزار 5 سو پچپن خواتین، 17خواجہ سرا اور 2 ہزار 5سو تہتھر جسمانی طور ناخیز شامل ہیں جن کے لئے 2 سو گیارہ مقامات پر 3 سو بارہ پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ایتو نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے تحت پولنگ اسٹیشنوں پر تمام ترسہولیات کو حتمی شکل دی گئی ہے اور جسمانی طور ناخیز اور عمر رسیدہ رائے دہنگان کے لئے ریمپ سہولیات کو دستیاب رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا ‘کئی پولنگ اسٹیشن لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستانی فوج کے فائرنگ رینج کے حدود میں واقع ہیں، اگر چہ فی الوقت جنگ بندی کی خلاف ورزی کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں اس کے باوجود الیکشن کمیشن آف انڈیا سے فائرنگ کے پیش نظر ان پولنگ اسٹیشنوں کومحفوظ مقامات میں منتقل کرنے کے لئے اجازت حاصل کی گئی ہے۔ ہم نے پولنگ والے دن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں پلان بھی تیار کیا ہے’۔انہوں نے کہا کہ پُرامن پولنگ کے انعقاد کے لئے تین دائروں والی سیکورٹی کا بندوبست کیا گیا ہے اور حساس ترین پولنگ اسٹیشنوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ڈاکٹر ایتو نے کہا ‘اگرچہ انتخابی عمل میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں ہے لیکن لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوششوں اور ملی ٹینٹ حملوں کو ناکام بنانے کے لئے کئی علاقوں میں فوج کو تعینات کیا گیا ہے’۔انہوں نے کہا کہ تمام امیدواروں کو موزوں سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔قال ذکر ہے کہ بارہمولہ پارلیمانی نشست میں جو امیدوار قسمت آزامائی کررہے ہیں ان میں کانگریس کے حاجی فاروق احمد میر، بی جے پی کے محمد مقبول وار، جموں کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے جہانگیر خان، پی ڈی پی کے عبدالقیوم وانی، نیشنل کانفرنس کے محمد اکبر لون، پیپلز کانفرنس کے راجا اعجاز علی جبکہ جاوید احمد قریشی، سید نجیب شاہ نقوی اور انجینئر رشید بحیثیت آزاد امیدار شامل ہیں۔