ادھمپور حلقہ انتخاب سے کانگریس امیدوار کی فتح کیلئے ووٹوں کی اپیل
کہا کانگریس کے حق میں آپ کا ووٹ جموں اور کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کا ووٹ ہوگا
لازوال ڈیسک
مغلمیدانسابق وزیر اور جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر غلام محمد سروڑی نے یہاں ادھمپور کٹھوعہ پارلیمانی حلقہ انتخاب میں کانگریس امیدوار کی کامیابی کے سلسلہ میں پارٹی کارکنان کا ایک اہم اجلاس طلب کیا ۔اس موقع پر موصوف نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس امیدوار کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں ۔انہوں نے عوامی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے حق میں آپ کا ووٹ جموں و کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ووٹ ہوگا۔واضح رہے سروڑی نے یہاں چھاترو، مغلمیدان، کوچھال کے علاقہ جات کا دورہ کیا اور پارٹی امیدوار کے حق میں عوام سے ووٹ کی اپیل کی ۔سروڑی نے پارٹی کے رہنماو¿ں، کارکنان سے اپیل کی کہ کانگریس کو انتخابات میں فاتح بنانے کے لئے کمر کس لیں۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے چند دن باقی ہیں، جس کے بعد اسمبلی انتخابات ہونگے ۔اس سلسلہ میںپارٹی کے لیڈران اور کارکنوں کو انتخابات کے لئے کوشاں رہنا چاہئے تاکہ کانگریس کی فتح یقینی ہو ۔انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس مرکز اور ریاست میں بھی اگلی حکومت بنائے گی۔موصوف نے کہا کہ کانگریس ریاست کے تینوں علاقوں بالخصوص پہاڑی، پسماندہ، دوردراز اور سرحدی علاقہ جات کی مجموعی ترقی کے لئے پرعزم ہے۔سروڑی نے اس دوران بھاجپا اقتدار کے دوران ڈوڈہ ضلع کی پسماندگی پر تشویش کا اظہار کیا اورڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت میں کئے گئے کاموں پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہاکہ صرف کانگریس ہی ملک کو ترقی کی راہ پر لے جائے گی اور یہ یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی علاقے پسماندہ نہ رہ جائے لیکن 2014 میں بی جے پی حکومت بننے کے بعد تمام ترقیاتی کاموں کو جان بوجھ کر چناب وادی میں بریک لگا دی ہے ۔ انہوں نے لوگوں کو فرقہ وارانہ قوتوں کے منصبوںکے خلاف آگاہ کیااور کہا کہ یہ تنظیم لوگوں کے مذہبی اور جذباتی فائدے اٹھانے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے بھاجپا پر وار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات کے دوران ان کا بنیادی مسئلہ عوام کو تقسیم کرنا ہوگا۔سروڑی نے دعوی کیا کہ کانگریس امیدوار کے حق میں ووٹ جموں اور کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ووٹ ہوںگئے۔ انہوں نے لوگوں سے ادھمپور-ڈوڈہ-کٹھوعہ پارلیمانی حلقہ انتخاب سے وکرم ادتیہ سنگھ کانگریس امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی بھی اپیل کی۔واضح رہے اجلاس سے قبل سروڑی نے مدرسہ کی سالانہ تقریب میں شرکت کی جس میں نامور مسلم اسکالر، مدرسہ انتظامیہ، ہزاروں لوگ اور دیگر معزز شخصیت بھی موجود تھے۔