ارجا گرو اریہنت ریشی نے عام انتخابات کے دوران مکمل شراب بندی کا مطالبہ کیا

0
0

کہا شراب انسان کی شخصیت اور خیالات پر برے اثرات ڈالتی ہے
لازوال ڈیسک
اندور اندور شہر کے برفانی دھام روڈ پر واقع کیفے بھڑاس پر ارجافاو¿نڈیشن کی جانب سے منعقد ہوئے ‘انتخابات کے دوران مکمل شراب بندی’ پروگرام کے تحت مہامنا اچاریہ سمراٹ کشا گرنندی جی مہاراج کے رشتہ دار ارجا گرو اریہنت شری نے ملک بھر میں 11 اپریل سے 19 مئی 2019 کے درمیان 7 مراحل میں ہونے جا رہے لوک سبھا انتخابات اور آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، اڑیسہ اور سکم ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے دوران چیف الیکشن کمیشن سے مکمل شرا ب بندی کا مطالبہ کیا ہےاریہنت ریشی کا کہنا ہے کہ شراب کی اثرات انسان کی شخصیت کے ساتھ اس کی ذہنیت پر بھی ہوتے ہیں۔اس سلسلہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اریہنت رشی نے کہا کہ ‘گزشتہ کئی انتخابات میں خبروں کے ذریعے پتہ چلتا ہے کہ ووٹوں کے لالچ میں مختلف سیاسی پارٹیاں ووٹروں کو ورغلانے اور پارٹی کے ذاتی مفاد کے لئے ووٹروں کے درمیان پیسوں کے لین دین اور شراب تقسیم جیسی کارروائیوں کو زیادہ فروغ دیتی ہیں. یہ معاشرے میں افراتفری کا ماحول تو پیدا کرتا ہی ہے، ساتھ ہی ملک کے جمہوری نظام کو بھی کمزور کرتا ہے اور ملک کی جمہوری نظام کو سڑھرڑ برقرار رکھنے اور انتخابی عمل کو صحیح طور پر عمل کے لئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ووٹنگ کے سات روز مشرق تا مغرب، جنوب اور شمال یعنی ملک بھر میں شراب کی فروخت پر مکمل روک لگا ئی جائے ۔واضح رہے ارجا گرو اریہنت ریشی کو وشو ہندو پریشد کے مرکزی سنت رہنمائی منڈل میں جگہ دی گئی ہے. یہ پہلا موقع ہے جب کسی سنت کو وشو ہندو پریشد میں مقام ملا ہے. اس بارے میں ارجا گرونے کہا کہ وی ایچ پی سماجی بہبود کے لئے ایک اچھا کام کر رہا ہے اس لئے وی ایچ پی سے جڑ کر عوامی فلاح کرنا چاہتا ہوں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا