ملک میں دو نظریے کی لڑائی ہے

0
0

ہمار ی حکومت بنی تو غریبوں کو انصاف ملے گا :راہل
یواین آئی
جے پور/نئی دہلیکانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس الیکشن میں ملک میں دو نظریات کی جنگ ہے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے آج یہاں ضلع گنگا نگر کے سورت گڑھ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بی جے پی، نریندر مودی اور آر ایس ایس کے ملک کو بانٹنے ، نفرت پھیلانے کانظریہ ہے اور دوسری طرف کانگریس کا عام لوگ سے بھائی چارہ ، محبت اور لوگوں کو جوڑنے کانظریہ ہے ۔ اس بار انتخابات میں ان دونوں کے درمیان ہی جنگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے نریندر مودی ملک میں دو ہندوستان بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ ایک ہندوستان امیروں کے ذاتی جہازوں والا ہندوستان اور انل امبانی کا ہندوستان ہے ، دوسرا کسانوں ، چھوٹے دکانداروں، تاجروں ، مزدوروں، ما¶ں ، بہنوں اور بے روزگار نوجوانوں کا ہندوستان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ ایک پرچم ہے تو ایک ہندوستان ہونا چاہئے ۔ اس ملک کے دو جھنڈے نہیں ہو سکتے ۔ تمام لوگوں کے لئے ایک ہندوستان میں ہی جگہ ہونی چاہئے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ مودی جی کے ہندوستان میں صرف امیر لوگ ہی خواب دیکھ سکتے ہیں جبکہ کسان، غریب، بچے بہتر زندگی کے خواب دیکھ ہی نہیں سکتے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ مسٹر نریندر مودی ہر تقریر میں وعدے کرتے ہیں۔ انہوں نے 15 لاکھ روپے سب کے بینک اکا¶نٹس میں دینے کا وعدہ کیا، دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے اور کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا۔ جو دل میں آیا انہوں نے وہ سارے وعدہ کیے ، لیکن وعدہ ایک بھی پورا نہیں ہوا بلکہ نوٹ بند¸ سے غریبوں کا پیسہ چھین لیا اور اور گبر سنگھ ٹیکس لگا دیا۔ راہل گاندھی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی خود کو چوکیدار بتاتے ہیں جبکہ وہ عوام کے نہیں انبانی پریوار کے چوکیدار ہیں۔ انہوں نے 15 امیروں کا ساڑھے تین لاکھ کروڑ کے قرض معاف کر دیے جبکہ کسانوں کا ایک پیسہ نہیں معاف کیا۔ چوکیدار امیروں کے ہی ہوتے ہیں، عام آدمی کے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں کانگریس حکومت کے وقت فرانس کی طیارہ ساز کمپنی ڈسالٹ سے رافیل طیارے کے لیے 526 کروڑ روپے فی طیارے کا سودا ہوا تھا۔ اس کو مودی نے 16 کروڑ روپے کر دیا اور انل انبانی کو 30 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کا بینک ہے اور نوٹ بند¸ کے وقت اسی بینک نے 700 کروڑ روپے بدل کے دیے ۔ امت شاہ کے بیٹے کی کمپنی جس کا صرف 50 ہزار روپے کا کاروبار تھا جو کروڑوں روپے کا بزنس ہو گیا۔ ارون جیٹلی کی بیٹی کے بینک اکا¶ٹ میں بھی خوب پیسہ ڈالا گیا۔ مسٹر راہل گاندھی نے وعدہ کیا کہ مرکز میں ان کی حکومت آئی تو کم از کم آمدنی 12 ہزار روپے ماہانہ ہوگی۔ اس لکیر سے نیچے رہنے والا خاندان چاہے کسی بھی مذہب، یا ذات کا ہو، اس سے کم آمدنی ہونے پر کانگریس حکومت براہ راست اس کے بینک اکا¶نٹ میں روپے ڈالے گی۔ تاجروں پر ٹیکس بھی سادہ اور سہل ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں بینکوں کی چابی نیرو مودی اور انبانی جیسوں کے ہاتھوں میں ہے ، ان کی حکومت آئی تو یہ چابی غریبوں کے ہاتھوں میں ہوگی۔دریں اثناءکانگریس کے صدر راہل گاندھی نے نوٹوں کی منسوخی اور اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تعلق سے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے آج کہاکہ مرکز میں انکی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو غریبوں کو ‘انصاف’ ملے گا اور حقیقی جی ایس ٹی نافذ کیا جائے گا۔ مسٹر گاندھی نے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لئے کم از کم آمدنی یوجنا نافذ کرنے کو غریبی پر سرجیکل اسٹرائک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس یوجنا سے غریبی ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے جو جی ایس ٹی نافذ کیا ہے وہ غلط اور خامیوں سے بھرا ہوا ہے اور اس سے کاروباریوں کے سامنے بحران پیدا ہوا ہے ۔ حکومت بننے کے بعد کانگریس ملک میں حقیقی جی ایس ٹی نافذ کرے گی۔ کانگریس کے صدر ٹوئٹ کرکے کہا کہ انہوں نے نوٹوں کی منسوخی کی اور گبر سنگھ ٹیکس لگایا۔ ہم انصاف دیں گے اور حقیقی جی ایس ٹی نافذ کریں گے ۔ انصاف برابر غریبی پر سرجیکل اسٹرائک برابر ملک کے 20فیصدی انتہائی غریبوں کے لئے 72ہزار روپے سالانہ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا