جبری ریٹائرمنٹ!

0
0

اڈوانی کے بعد مرلی منوہر جوشی کو بھی ٹکٹ دینے سے بی جے پی کا انکار
یواین آئی

لکھن¶بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے سینئر لیڈر اور سابق صدر لال کرشن اڈوانی کا ٹکٹ کاٹنے کے بعد اپنے ایک اور سابق صدر اور کانپور سے موجودہ رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کو بھی ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ ڈاکٹر جوشی نے پیر کو دیر رات ایک بیان جاری کر کے کہا“مجھے پارٹی نے لوک سبھا انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کرنے کی ہدایت دی ہے ”۔ انہوں نے بیان میں کہا ہے کہ پا رٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری رام لال نے ان سے انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کرنے کو کہا۔ انہوں نے یہ بیان کانپور کے ووٹروں کیلئے جاری کیا ہے جہاں سے 2014 میں وہ تقریبا 57 فیصد ووٹ حاصل کر کے رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے ۔ اس سے قبل پارٹی کے ایک اور سینئر لیڈر اور دیوریا سیٹ سے موجودہ ایم پی کلراج مشرا نے بھی لوک سبھا انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ بی جے پی کے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اتر پردیش کی حکومت میں وزیر سدھارتھ نا تھ سنگھ نے کہا“وہ پارٹی کے بانیوں میں سے ہیں اور بی جے پی نے انہیں‘ مارگ درشک منڈل ’میں رکھ کر احترام دیا ہے ۔ ڈاکٹر جوشی کو ٹکٹ دینا یا نہ دینا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے ۔ اس دورا ن پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی مہم کے لئے 40 نمایاں مہم چلانے والوں کی فہرست جاری کی ہے ۔ اس فہرست میں لال کرشن اڈوانی ، ڈاکٹر جوشی مینکا گاندھی اور ان کے بیٹے ورون گاندھی کے نام نہیں ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا