فاروق عبداللہ نے کاغذات نامزدگی داخل کئے

0
0

کہاابھی میں جوان ہوں اور ہمیں اپنے وطن کو بچانا ہے
یواین آئی

سرینگرنیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز پارلیمانی حلقہ سری نگر کے لئے ضلع مجسٹریٹ سری نگر کے دفتر میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اُن کے ہمراہ نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، دیوندر سنگھ رانا، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، جسٹس حسنین مسعودی کے علاوہ کئی سرکردہ لیڈران بھی تھے۔ فاروق عبداللہ نے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہماری لڑائی فرقہ پرستوں کے خلاف ہے‘۔ ان کا کہنا تھا ’ مجھے کافی کام کرنے ہیں اس ریاست اور ہندوستان کے لئے۔ ہمیں اپنے وطن کو بچانا ہے۔ فرقہ پرستوں سے بچانا ہے۔ وہی ہماری لڑائی ہے۔ ہماری لڑائی فرقہ پرستوں کے خلاف ہے‘۔ اس قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے صبح سویرے زیارت حضرت سلطان العارفین شیخ حمزہ مخدومی کشمیری واقع کوہ ماران پر حاضری دی۔ پارٹی ترجمان کے مطابق زیارت گاہ پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عالم انسانیت کی بقائ، ریاستی عوام کے خوشحالی، فارغ الباری اور مکمل امن و امان کے لئے دعا کی۔ انہوں نے اہل کشمیر کو موجودہ نامساعد حالات سے نجات دلانے کے لئے نہایت ہی عاجزی اور انکساری کے ساتھ دعا مانگی۔ اس موقعے پر بقعہ عالیہ کی طرف سے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی دستار بندی کی گئی۔ اُن کے ہمراہ جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صدر صوبہ یوتھ سلمان علی ساگر بھی تھے۔ دریں اثناءڈاکٹر فاروق عبداللہ درگاہ حضرت بل میں بھی حاضری دی اور یہاں بھی عالم اسلام کی فتح نصرت، عالم انسانیت کی بقا اور امن وامان کے لئے دعا کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ اور مادر مہربان کے مرقدوں پر فاتحہ خوانی کی ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے حالیہ بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا کہ ’میں ابھی بھی جوان ہوں‘۔ بقول ان کے ’مجھے ابھی ریاست اور ہندوستان کے لئے بہت سے کام کرنے ہیں‘۔ یہ باتیں انہوں نے پیر کے روز یہاں پارلیمانی حلقہ انتخاب سری نگر کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ فاروق عبداللہ جنہوں نے حال ہی میں جموں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں بوڑھا ہوچکا ہوں اور ریاست کی کمان نہیں سنبھال سکتا‘ نے مذکورہ بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ’میں ابھی بھی جوان ہوں۔ انشاءاللہ کافی کام کرنے ہیں اس ریاست اور ہندوستان کے لئے۔ ہمیں اپنے وطن کو بچانا ہے۔ فرقہ پرستوں سے بچانا ہے۔ وہی ہماری لڑائی ہے۔ ہماری لڑائی فرقہ پرستوں کے خلاف ہے‘۔ فاروق عبداللہ نے 17 مارچ کو جموں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’آپ سے ایک بات اور کہوں گا۔ میں وزیر اعلیٰ نہیں بنوں گا۔ یہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بنے گا۔ وہ جوان ہے اور میں بوڑھا ہوں۔ میں اتنا نہیں بھاگ سکتا جتنا یہ جوان لوگ بھاگ سکتے ہیں۔ ان کے ساتھ مقابلہ اگر کرسکتا ہے تو عمر کرسکتا ہے۔ ایک بوڑھا ان کا کیسے مقابلے کرے گا۔ انشاءاللہ میں پارلیمنٹ میں ضرور جاﺅں گا۔ مجھے پوری امید ہے۔ ہمیں پارلیمنٹ میں وطن بنانا ہے۔ جس وطن کو ہم بھارت کہتے ہیں‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا