بڈگام ، کپوارہ پلوامہ اور جموں میں سیمنار منعقدلوگوں کو ٹی بی بیماری کے متعلق بچاﺅجانکاری فراہم
تنہا ایاز
پلوامہ عالمی یوم ٹی بی کے موقعے پر پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ریاست جموں و کشمیر میں بھی اس دن کے مناسبت سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔جس دوران ریلیوں اور سیمناروں کے ذریعے لوگوں کو اس مہلک بیماری کے بچا ﺅ سے متعلق جانکاری فراہم کی گئی۔وہیں اس سلسلہ میں بڈگام، پلوامہ ،ادھمپور ، سرینگر ، کپواڑہ اور دیگر جگہوں پر بڑے پیمانے پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹی بی کے عالمی دن پر جموں و کشمیر میں وسیع پیمانے پر تقریبات کا اہتمام کیا گیاجس دوران لوگوں کو اس بیماری سے متعلق احتیاطی تدابیر کی جانکاری دی گئی۔ نمائندے کے مطابق ٹی بی دن کے حوالے سے ضلع ہسپتال پلوامہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ضلع ترقیاتی کمیشنر پلوامہ ڈاکٹر سید عابد رشید نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں چیف میڈیکل آفیسر ، ڈی ٹی اُو پلوامہ ، پرنسپل جی این ایم سکول پلوامہ کے علاوہ طلباءو طالبات کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے اس بیماری کے متعلق جانکاری فراہم کی۔ ادھر کپواڑہ میں اس حوالے سے ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں ڈی ٹی اُو ڈاکڑ محمد رمضان نے ریلی کو جنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکڑوں کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس دوران بڈگام میں بھی ٹی بی کے عالمی دن کے حوالے سے ایک تقریب منعقد ہوئی جس دوران مقررین نے کہا کہ ٹی بی بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لےے ڈاکڑوں رضا کار تنظیموں کے ساتھ ساتھ سماج کے ہر طبقے کو اپنا رول بنھانا ہوگا۔نمائندے کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال ادھمپور میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں ایڈشنل ڈپٹی کمیشنر ادھمپور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سنتوش شرما کے علاوہ ڈی ٹی اُو کاوئی راج شرما موجود تھے۔ اس موقعے پر مقررین نے اپنے اپنے انداز میں لوگوں کو اس بیماری کے متعلق جانکاری دی۔ نمائندے تنہا ایاز کے مطابق ٹی بی کے عالمی دن کے حوالے سے وادی کے اطراف و اکناف میں سیمنار اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ادھر ذرائع کے مطابق 2018 میں 4774ٹی بی کیسز موصول ہوئے جن کا بھر وقت علاج و معالجہ کیا گیا۔ سال 2017 کے مقابلے میں سال 2018 میں ٹی بی مریض بہت کم پائے گئے ۔ ریاست میں اس بیماری کو بہت حد تک قابو کیا گیا ہے اور اس حوالے سے ڈائرکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر سرگرمی کے ساتھ اپنا رول نبھا رہا ہے اور اس بیماری کو دور کرنے کے لےے کئی طرح کے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔