جس حلقہ انتخاب سے زیادہ ووٹ ملیں گے اس ماڈل حلقہ انتخاب بنایا جائے گا :جی اے میر
بھاجپا غریب مخالف اور امیر کے حق میں:جی ایم سروڑی
لازوال ڈیسک
کشتواڑکانگریس کی انٹخابی مہم کے پیش نظر کٹھوعہ کے رام لیلا میدان میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں کانگریس لیڈران نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کر لوک سبھا انتخابات میں فتح حاصل کرنے کیلئے عوام سے تبادلہ خیال کیا ۔اس موقع پر پردیش کانگریس کے صدر جی اے میر بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کٹھوعہ انتظامیہ بھاجپا اور آر ایس ایس کے ساتھ لیگ میں ہے جس کا اندازہ اس وقت ہوا جب کانگریس امیدوار کو ادھمپور ڈوڈہ پارلیمانی نشست کیلئے کاغذات نامزدگی بھرنے سے مبینہ طور پر روکا گیا ۔میر نے کہا کہ امیدوار کو کاغذات نامزدگی بھرنے سے روکنا ایک رچی ہوئی سازش تھی جبکہ ہم نے پہلے سے ہی اجازت طلب کی ہوئی تھی کہ امیدوار کے کاغذاقت نامزدگی بھرنے ہیں ۔وہیں کانگریس کی جانب سے اس موقع پر انتظامیہ کے خؒاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا ۔میر نے کہا کہ ضلع کمشنر کٹھوعہ آر ایس ایس کے اجنٹ ہیں ،انہیں کٹھوعہ واپس کیوں لایا گیا جبکہ حال ہی میں انکا تبادلہ ادھمپور میں ہوا تھا ۔موصوف نے کہا کہ جس پولنگ بوتھ سے زیادہ ووٹ حاصل ہونگے تو کانگریس کے برسر اقتدار آنے کے بعد اس کی تعمیر کیلئے پچیس لاکھ روپئے واگزار کئے جائیں گے اور جس حلقہ انتخاب سے زیادہ ووٹ حاصل ہونگے اسے ماڈل حلقہ انتخاب کا درجہ دیا جائے گا اور پانچ کروڑ روپئے خصوصی فنڈ کے طور پر واگزار کئے جائیں گے۔وہیں پی سی پی نے بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے گزشتہ پارلیامانی اور اسمبلی انتخابات میں عوام کے ساتھ کئے وعدے وفا نہیں کئے اور بھاجپا مرکز میں کئی اسکینڈلوں میں مبتلا ہے۔اس موقع پر جے کے پی سی سی کے نائب صدر جی ایم سروڑی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھاجپا غریب مخالف ہے اور امیروں کے حق میں ہے ۔موصوف نے بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے سرحدی عوام کو نظر انداز کیا ہے جبکہ سرحدی عوام کو پانچ مرلہ پلاٹ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔انہوں نے کسانوں کی مشکلات کو ابھارتے ہوئے کہا کہ کسان مشکلات اور مصائب میں ہیں ۔سروڑی نے یہاں کانگریس امیدوار کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے کاغذات نامزدگی نہ بھرنے دینے کے سلسلہ کو جمہوریت کے خلاف قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا نے ذاتی مفاد کو عوام مفاد کے اوپر رکھا ،خواہ وہ ترقی ہو، گورننس ہو ، تحفظ ہو یا سیاسی خواہشات ہوں ہر میدان میں ذاتی مفادات کو اوپر رکھا گیا ۔سروڑی نے کہا کہ جب کانگریس بر سر اقتدار آئی تو ایسے تمام افسران کے کام کا جائزہ لیا جائے گا ۔انہوں نے پارٹی کارکنان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی پالیسیوں اور پروگراموں کے ساتھ عوام تک پہنچا جائے ۔موصوف نے کہا کہ ملک کی عوام اس بات سے واقف ہو چکی ہے کہ یہ واحد جماعت کانگریس ہی ہے جو عوام کی ترقی میں پیش ہو سکتی ہے اور ہر موسم میں ایک دوست کی طرح ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کسی انتخابات کو اقتدار میں آنے کیلئے نہیں لڑتی بالکہ ملک کی موافقت کیلئے ملک کی سیاسی اور عوامی رائے کو شامل کر کے جموں و کشمیر کو ترقی پذیر بنانے کیلئے راستے نکالے گی ۔اس دوران ریلی میں وکرم آدتیہ سنگھ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے حق میں ووٹ ڈالے جائیںتاکہ کانگریس کی فتح یقینی ہو ۔موصوف نے سابق حکمران ریاست اور ان کے دادا مہاراجہ ہری سنگھ کے نام کا استحصال کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایااور کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ کے جنم دن پر چھٹی کی کسی نے بھی حمائت نہ کی اور اس وقت بھاجپا کے پچیس ممبران اسمبلی موجو د تھے۔اس سے قبل یہاں کالی باری تا رام لیلا میدانکٹھوعہ میں ایک بائیک ریلی کا انعقا د کیا گیا جہاں کارکنان نے پارٹی،لیڈران اور امیدواروں کے حق میں نعرے بازی کی ۔اس دوران ریلی میں شرکاءنے ضلع انتظامیہ کٹھوعہ کی جانب سے کاغزات نامزدگی بھرنے کو مبینہ طور پر روکنے کی بھی خوب مذمت کی ۔وہیں تقریب میں تارا چند، محمد شریف نیاز، جگل کشور شرما، بلبیر سنگھ ، منوہر لال، وقار رسول وانی و دیگران نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔